سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
رنگ و نسل یا زبان و برادری سے تعلق رکھتے ہوں، اللہ تعالیٰ کے عاشق ایک ہی قوم ہیں اور ان کا شناختی کارڈ ہے یُّحِبُّہُمْ وَیُحِبُّوْنَہ اللہ تعالیٰ ان سے محبت کرے گا اور وہ اللہ تعالیٰ سے محبت کریں گے۔ اور مضارع نازل فرمایا کہ صرف موجودہ حالت میں ہی نہیں،آیندہ بھی اللہ تعالیٰ ان سے محبت کرے گا اور وہ اللہ تعالیٰ سے محبت کریں گے یعنی حال و استقبال دونوں زمانے میں محبت کا یہ عمل جاری رہے گا۔ یُّحِبُّہُمْدلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ ان سے محبت کریں گے ،اگر کبھی خطا ہوجائے گی تو توفیقِ توبہ سے ان کو معاف اور پاک کردیں گے اور یُّحِبُّہُمْ سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کی محبت تو مخفی ہوگی،کیوں کہ جبرئیل علیہ السلام بعد زمانۂ نبوت کے نہیں آئیں گے، جو وحی سے بتا دیں کہ اللہ تعالیٰ فلاں فلاں بندۂ سے محبت کرتا ہے اور قرآن قیامت تک کے لیے نازل ہورہا ہے، لہٰذا اپنی محبتِ مخفیہ کی دلیل واضع قیامت تک کے لیے اللہ تعالیٰ پیش فرمارہے ہیں وَیُحِبُّوْنَہٗ کہ وہ لوگ اللہ تعالیٰ سے محبت کریں گے، لہٰذا جس کو دیکھو کہ وہ اللہ تعالیٰ سے محبت کرتا ہے،یہ دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ اس سے محبت فرماتے ہیں۔حلاوتِ ایمانی کی علامت ۱۔اِسْتِلْذَ اذُا لطَّاعَاتْ اس کو عبادت میں مزہ آتا ہے ۔ ۲۔ تَحَمُّلُ الْمُشَاقِّ فِیْ مَرضَاۃِ اللہِ تَعَالٰی وَ رَسُوْلِہٖ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فرماں برداری میں ہر مشقت کو برداشت کرلیتاہے ۔ ۳۔تَجَرُّعُ الْمُرَارَاۃِ فِی الْمُصِیْبَاتِ مصیبتوں کی کڑواہٹ کو برداشت کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ سے کوئی شکایت نہیں کرتا ۔ ۴۔اِیْثَارُہَا عَلٰی جَمِیْعِ الشَّہَوَاتِ اپنے نفس کی شہوات اور لذتوں پر اللہ تعالیٰ کی فرماں برداری کوترجیح دیتا ہے۔ ۵۔اَلرِّضَاءُ بِالْقَضَاءِ فِیْ جَمِیْعِ الْحَالَاتِ؎ تمام حالات میں اللہ تعالیٰ کے فیصلے پرراضی رہتا ہے۔ ------------------------------