سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
نخرہ حرام ہے ۔ اپنی معلومات کو مجہولات کی تھیلی میں ڈال کر شیخ کے پاس آؤ، کیوں کہ پستی ہی میں پانی آتا ہے ۔ مولانا رومی فرماتے ہیں ؎ ہر کجا پستی آب آں جا رودنااُمیدی کفر ہے ارشاد فرمایا کہ حضرت شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے نااُمیدی کو کفر قرار دیا کہ اگر میری رحمت سے نااُمید ہوگئے تو دوزخ میں ڈال دوں گا۔تو گویا اپنی محبت اور رحمت کا اُمید وار بنا رہے ہیں۔ اگر نااُمید ہی رکھنا ہوتا تو اُمید کو فرض قرار نہ دیتے اور نا اُمیدی کو کفر قرار نہ دیتے۔اہل اللہ کے ساتھ رہنے کی حکمت ارشاد فرمایا کہ اس مسجد میں یہ رازاللہ تعالیٰ نے میرے دل میں ڈالا ہے کہ تقویٰ والوں کے ساتھ رہنے سے ہمت اور حوصلہ بڑھتا ہے،کیوں کہ جب کئی لوگ غم اٹھا رہے ہوں تو سب پر غم اٹھانا آسان ہوجاتا ہے ۔نفس سے کام لینا ارشاد فرمایا کہ نفس سے خوب کام لو ۔ایک بزرگ کے پا س حلوہ آیا تو نفس نے کہا کہ جلدی کھلا،تو اس بزرگ نے کہا کہ پہلے دو رکعت نماز نفل پڑھ لے۔ نفس نے کہا ٹھیک ہے۔ جب پڑھ لی تو نفس نے کہا کہ اب کھلاؤ۔ تو اس بزرگ نے کہا کہ دو رکعت اور پڑھ لے۔ نفس نے کہا کہ یہ وعدہ خلافی ہے۔ تو اس بزرگ نے کہا کہ خیر میں وعدہ خلافی جائز ہے کہ کسی کو ایک روپیہ دینے کا وعدہ ہو اور اسے دو روپے دے دیے جائیں،یہ وعدہ خلافی نہ صرف جائز ہے بلکہ مستحسن ہے۔ اس طرح بیس رکعت پڑھنے کے بعد حلوہ کھلایا۔ ان بزرگوں نے اپنے نفس کو حریف بنا کر معاملہ کیااور ہم اسے حلیف بنا کر گود میں بٹھائے بیٹھے ہیں ۔