سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
بعد میں پاگل ہو جاتے ہیں اور پاگل ساز ہیں۔میںآج کل ایکسویاتینسومرتبہ لَااِلٰہَ اِلَّااللہُ، ایک سو یا تین سو مرتبہ اللہ،اللہ، اور ایک تسبیح رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاَنْتَ خَیْرُ الرّٰحِمِیْنَ، اور ایک تسبیح درود شریف کی بتلاتا ہوں۔ ساتھ یہ شعر بھی پڑھ لیا کرو ؎ آہ را جز آسماں ہمدم نہ بود راز را غیر خدا محرم نہ بود ذکر ذاکر کو مذکور تک پہنچا دیتا ہے، لیکن احتیاط بھی ضروری ہے اور اصل یہ ہے کہ زہر سے بچو اور بڑا زہر بدنظری ہے۔یہ اتنا بڑا گناہ ہے کہ دل کا قبلہ بدل جاتا ہے ۔مسلمان کی بت پرستی ارشاد فرمایا کہ مسلمان بت پرستی تو نہیں کرتا لیکن اپنی بُری خواہشات پر چلنا بھی کم نہیں۔قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے اَفَرَءَیۡتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰـہَہٗ ہَوٰىہُ؎ کیا آپ نے اس شخص کو نہیں دیکھا جس نے اپنی خواہشات کو خدا بنا یا ہوا ہے۔ تو لَا اِلٰہَ میںیہ بھی داخل ہے۔ اور گناہ سے لذتِ عارضی ملتی ہے اور عزتِ دائمی جاتی ہے، اگر اپنا دل توڑ دو اور اللہ تعالیٰ کا حکم سلامت رکھوتو اللہ تعالیٰ تمہیں سلامت رکھے گا،اگر اس کا حکم توڑ دو گے تو وہ تمہیں توڑ دے گا،پاش پاش کر دے گا اور اللہ تعالیٰکے حکم پر چلنے کی وجہ سے ایسی کیف ومستی ملے گی کہ ساری دنیا کے مجانین اور لیالی سلاطین و حکومتوں کی لذت ماند پڑ جائے گی،اس لیے کہ خالقِ لذت مع لذت دو جہاں آئے گا ؎ جب کبھی وہ ادھر سے گزرے ہیں سارے عالم نظر سے گزرے ہیں اور تقویٰ موت تک فرض ہے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے وَاعْبُدْ رَبَّکَ حَتّٰی یَاْتِیَکَ الْیَقِیْنُ آپ اپنے رب کی عبادت کرتے رہیں جب تک آپ کو موت نہ آجائے۔ ------------------------------