سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
لیےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ لَا رَہْبَانِیَّۃَ فِی الْاِسْلَامِ؎ کہ اسلام میں رہبانیت نہیں ہے۔ پھر فرمایا ؎ نہیں ناخوش کریں گے رب کو تیرے کہنے سے اے دل اگر یہ جان جاتی ہےتو خوشی سے جان دےدیں گے حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کو ایک شخص نے سرمہ پیش کیا،آپ نے فرمایا کہ اس کے اجزاء بتاؤ تاکہ میں اپنے معالج سے مشورہ کر وں۔ تو اس نے کہا کہ یہ مفت کا ہے پھر آپ کیوں تحقیق فرماتے ہیں؟ تو حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ تیرا سرمہ تو مفت کاہے، میری آنکھ تو مفت کی نہیں۔ اسی طرح اگر کوئی مفت میں دعوتِ گناہ دے تو اسے کہہ دو کہ تیرا مزہ تو مفت کا ہے، میرا ایمان تو مفت کا نہیں ۔مجالس بروزِ منگل ، ۲۴؍ فروری ۱۹۹۸ء مولاناروحُ الامین کے مکان پر مولانا روح الامین صاحب جو کہ بنوری ٹاؤن کے فارغ التحصیل ہیں اور ایک بہت بڑے علمی گھرانے کے چشم و چراغ ہیں اور حضرت والا کے خلیفہ مجاز ہیں،ان کی دعوت پر ناشتے کے بعد حضرت والا دامت برکاتہم مع احباب وہاں تشریف لے گئے۔مقتدیٰ کے لیے احتیاط کا مشورہ حضرت والادامت برکاتہم نے مولانا روح الامین کے گھر تکیہ پر تصاویر دیکھ کر فرمایا کہ حضرت حکیم الامت نے فرمایا کہ مقتدیٰ کو بعض ایسی جائز چیزوں سے بھی اجتناب اور احتراز کرنا چاہیے جس سے عوام فتنے میں مبتلا ہو جائیں۔ اور فرمایا کہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے زمانے میں لوگ سلیم الطبع تھے،ان سے فتنے کا اندیشہ نہیں تھا،جس طرح مسئلہ لکھا ہےکہ ۳۶×۳۶ فٹ والی مسجدمیں ایک صف کے بعد مصلی ------------------------------