سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
سرخ ٹوپی کی ممانعت ارشاد فرمایا کہسرخ ٹوپی استعمال نہ کرے،اس کی ممانعت آئی ہے ۔مجالس بروزِ بدھ،29؍نومبر2000ء حضرت والا کے سامنے یہ اشعار پڑھے گئے ؎ جو تیری بزمِ محبت سے گریزاں نکلا جس طرف نکلا وہ حیران و پریشان نکلا دل دیا غیرکو جس نے بھی وہ ناداں نکلا کیوں کہ وہ جانِ چمن خارِ بیاباں نکلا اس پر ارشاد فرمایاکہ جو شخص ایک اعشاریہ بھی غیر اللہ سے مانوس ہے وہ ابھی تک عشقِ حق سے آشنا نہیں،ورنہ آفتاب کے ہوتے ہوئے ستاروں سے دل کیسے لگ سکتا ہے؟ بس ہمت سے کام لے اور اللہ تعالیٰ کے دربار سے فضلورحمت اور مشیت کے سہارے باطنی صفائی مانگتا رہے۔مجالس بروزِجمعرات،30؍نومبر2000ء پیر کی قدر وقیمت ایک ساتھی نے حضرت والا کی خدمت میں یہ شعر پڑھا ؎ ہم نے دیکھا ہے تیرے چاک گریبانوں کو آتشِ غم سے چھلکتے ہوئے پیمانوں کو اس پر حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی محبت کا جو غم ان گریبان چاک عاشقوں کو دیا ہے،اگر وہ ہمیں بھی عطا فرمادے تو ہم اپنے دل وجان ان پر فدا کردیں۔