سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
توبہ کرنے والے کا مقام ارشاد فرمایا کہتوبہ کرنے والا اللہ تعالیٰ کا دوست بن جاتا ہے، اب اس کی توہین نہیں کی جاسکتی ۔تائب صاحب کا شعر یاد کرو ؎ طعنہ نہیں ماضی کا دیا جائے کہ ہم لوگ تب اور طرح کے تھےہیں اب اور طرح کے جس طرح الیکشن کے زمانے میں کسی اُمیدوار پر گندے انڈے پھینکے جاتے ہیں،لیکن اگر وہ منتخب ہوکر وزیراعظم بن جائے،تو اب اس کی توہین کرنے والوں کی گردن ناپی جائے گی۔ تو گناہ کے خلاف نفس پر مجاہدہ بھی الیکشن ہے، جو اس میں جیت گیا ولی اللہ بن گیا، اب اس کی توہین نہیں کی جاسکتی۔اللہ تعالیٰ کی ذات ارشاد فرمایا کہاللہ تعالیٰ کی ذات آنکھوں سے پوشیدہ ہے،تو ان کا غم بھی پوشیدہ ہے اور ان کا انعام بھی پوشیدہ ہے،صرف آثار سے پہچانے جاتے ہیں۔جس طرح جان کو نہیں دیکھتے،لیکن اس سے محبت ہے اور اس کو بچانے کے لیے جان بھی دے دیتے ہیں ۔ اسی طرح غم اور خوشی بھی نظر نہیں آتی ،صرف آثار سے پتا چلتا ہے کہ یہ شخص غمگین ہے یا خوش ہے، اسی طرح اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات پر بے شمار دلائل کون ومکان میں پھیلا دیے،تاکہ بندے یہ نہ کہہ سکیں کہ آپ نے امتحان تو لیا لیکن سبق نہیں پڑھایا۔مجلس کی مثال ارشاد فرمایا کہ یہ شعر وشاعری کی مجلس تھوڑی ہے ،بلکہ محبتِ الٰہی کا جال ہے تاکہ مچھلیاں اس میں پھنس سکیں۔