حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں، اور پانچ کھجوریں میں نے اپنے افطار کے لیے بچالیں۔4 حضرت علی بن ابی طالبؓ کے غلام حضرت مسلم ؓکہتے ہیں کہ حضرت علی نے پینے کی کوئی چیز منگوائی۔ میں ان کے پاس پانی کا ایک پیالہ لایا اور میں نے اس پیالہ میں پھونک مار دی تو حضرت علی نے اسے واپس کر دیا اور پینے سے انکار کر دیا اور فرمایا: تم ہی اسے پی لو (تمھیں پھونک نہیں مارنی چاہیے تھی)۔5لباس میں نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابۂ کرامؓ کا طریقہ حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ ؓکہتے ہیں کہ میں حضرت عمر بن خطّابؓ کے ساتھ تھا، انھوں نے فرمایا کہ میں نے حضرت ابو القاسمﷺ کو دیکھا کہ آپ نے ایک شامی جبہ پہنا ہوا تھا جس کی آستینیں تنگ تھیں۔1 حضرت جندب بن مَکِیثؓ فرماتے ہیں کہ جب کوئی وفد آتا تو حضورﷺ اپنے سب سے اچھے کپڑے پہنتے اور اپنے بڑے اور اونچے صحابہ کو بھی اس بات کا حکم دیتے۔ چناںچہ میں نے دیکھا کہ جس دن کندہ کا وفد آیا اس دن حضورﷺ نے یمنی جوڑا پہنا ہوا تھا اور حضرت ابو بکر اور حضرت عمرؓ نے بھی ایسے ہی کپڑے پہنے ہوئے تھے۔2 حضرت سلمہ بن اکوعؓ فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان بن عفانؓآدھی پنڈلی تک لنگی باندھا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ میرے محبوبﷺ کی لنگی ایسی ہوا کرتی تھی۔3 حضرت اَشعث بن سُلَیم ؓکہتے ہیں کہ میں نے اپنی پھوپھی سے سنا وہ اپنے چچا سے نقل کر رہی تھیں کہ میں ایک مرتبہ مدینہ میں چلا جارہا تھا کہ اتنے میں ایک آدمی نے میرے پیچھے سے کہا: اپنی لنگی کو اوپر اٹھا لو کہ اس میں تقویٰ بھی زیادہ ہے اور اس سے لنگی بھی زیادہ دیر چلے گی۔ میں نے مڑ کر دیکھا تو حضورﷺ تھے۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! یہ تو سیاہ سفید دھاریوں والی (ایک معمولی) چادر ہی ہے۔ حضورﷺ نے فرمایا: کیا تمھیں میرے نمونے پر چلنے کا شوق نہیں ہے؟ میں نے دیکھا تو حضورﷺ کی لنگی آدھی پنڈلیوں تک تھی۔4 حضرت ابو بردہؓ فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہؓ نے ایک پیوند والی چادر اور ایک موٹی لنگی نکال کر دکھائی اور فرمایا کہ حضورﷺ کا ان دو کپڑوں میں انتقال ہوا تھا۔5 حضرت اُمّ سلمہؓ فرماتی ہیں کہ حضورﷺ کو کپڑوں میں قمیض سب سے زیادہ پسند تھی۔6 حضرت اسماء بنتِ یزیدؓ فرماتی ہیں کہ حضورﷺ کی قمیض کی آستینیں گٹوں تک تھیں۔ حضر ت جابرؓ فرماتے ہیں کہ جب حضورﷺ فتحِ مکہ کے دن مکہ میں داخل ہوئے تو آپ نے سیاہ عمامہ پہنا ہوا تھا۔