حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
درہم میں خریدا ہے، مجھے جو آدمی اس میں ایک درہم نفع دے گا میں اسے اس کے ہا تھ بیچ دوں گا۔4 حضرت مجمّع بن سمعان تیمی ؓ کہتے ہیں: حضرت علی بن ابی طالب ؓ اپنی تلوار لے کر بازار گئے اور فرمایا: مجھ سے میری یہ تلوار خریدنے کے لیے کون تیار ہے؟ اگر لنگی خریدنے کے لیے میرے پاس چار درہم ہوتے تو میں یہ تلوار نہ بیچتا۔5 حضرت صالح بن ابی الاسود ؓ ایک صاحب سے نقل کرتے ہیں کہ انھوں نے حضرت علی ؓ کو دیکھا کہ وہ ایک گدھے پر سوار ہیں اور انھوں نے اپنے دونوں پاؤں ایک جانب لٹکا رکھے ہیں اور فرما رہے ہیں: میں ہی وہ آدمی ہوں جس نے دنیا کی توہین کر رکھی ہے۔1 حضرت عبداللہ بن زُرَیْر ؓکہتے ہیں: میں عید الاضحٰی کے دن حضرت علی بن ابی طالب ؓ کی خدمت میں گیا۔ انھوں نے ہمارے سامنے بھوسی اور گوشت کا حریرہ رکھا۔ ہم نے کہا: اللہ آپ کو ٹھیک ٹھاک رکھے! اگر آپ ہمیں یہ بطخ کھلاتے تو زیادہ اچھا تھا، کیوںکہ اب تو اللہ نے مال بہت دے رکھا ہے۔ حضرت علی نے فرمایا: اے ابنِ زُرَیر! میں نے حضورﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ خلیفۂ وقت کے لیے اللہ کے مال میں سے صرف دو بڑے پیالے لینے حلال ہیں: ایک پیالہ اپنے اور اپنے اہل وعیال کے لیے، اور دوسرا پیالہ آنے والے لوگوں کے سامنے رکھنے کے لیے۔2حضرت ابو عبیدہ بن جرّاح ؓ کا زہد حضرت عروہ ؓ فرماتے ہیں: حضرت عمر بن خطّاب ؓ حضرت ابو عبیدہ بن جرّاح ؓ کے ہاں گئے تو وہ کجاوے کی چادر پر لیٹے ہوئے تھے اور گھوڑے کو دانہ کھلانے والے تھیلے کو تکیہ بنایا ہوا تھا۔ ان سے حضرت عمر نے فرمایا: آپ کے ساتھیوں نے جو مکان اور سامان بنالیے وہ آپ نے کیوں نہیں بنالیے؟ انھوں نے کہا: اے امیر المؤمنین! قبر تک پہنچنے کے لیے یہ سامان بھی کافی ہے۔ اور حضرت معمر راوی کی حدیث میں یہ ہے کہ جب حضرت عمر ؓ ملکِ شام تشریف لے گئے تو لوگوں نے اور وہاں کے سرداروں نے حضرت عمر کا استقبال کیا۔ حضرت عمر نے فرمایا: میرا بھائی کہاں ہے؟ لوگوں نے پوچھا: وہ کون ہے؟ انھوں نے فرمایا: حضرت ابو عبیدہ۔ لوگوں نے کہا: وہ ابھی آپ کے پاس آجائیں گے۔ چناںچہ جب حضرت ابو عبیدہ ؓ آئے تو سواری سے نیچے اتر کر حضرت عمر نے انھیں گلے لگایا۔ پھر ان کے گھر تشریف لے گئے اور انھیں گھر میں صرف یہ چیزیں نظر آئیں: ایک تلوار، ایک ڈھال اورایک کجاوہ۔ پھر پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکر کیا۔1حضرت مُصْعَب بن عمیر ؓ کا زہد حضرت علی ؓ فرماتے ہیں: میں سردی کے موسم میں صبح کے وقت اپنے گھر سے نکلا۔ بھوک بھی لگی ہوئی تھی بھوک کے مارے برا حال تھا۔ سردی بھی بہت تنگ کر رہی تھی۔ ہمارے ہاں بغیر رنگی ہوئی کھال پڑی ہوئی تھی جس میں سے کچھ بُو