حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جھکا کر کبڑے بن کر چلتے اور کپڑے لے کر پہن لیتے (پھر سیدھے ہوتے)۔3 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ ؓ جب سویا کرتے تو اس ڈر سے کپڑے پہنے رہتے کہ کہیں سوتے میں ان کا ستر نہ کھل جائے۔4 حضرت عبادہ بن نُسَیّ ؓکہتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ ؓ نے کچھ لوگوں کو دیکھا کہ لنگی باندھے بغیر پانی میں کھڑے ہیں تو فرمایا: میں مر جاؤں پھر مجھے زندہ کیا جائے، پھر مر جاؤں پھر مجھے زندہ کیا جائے، پھر مر جاؤں پھر مجھے زندہ کیا جائے یہ مجھے اس سے زیادہ پسند ہے کہ میں ان کی طرح کروں۔5 حضرت اشج عبد القیس ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے فرمایا: تمہارے اندر دو خصلتیں ایسی ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ پسند فرماتے ہیں۔ میں نے پوچھا: وہ دو خصلتیں کون سی ہیں؟ حضور ﷺ نے فرمایا: بردباری اور حیا۔ میں نے پوچھا: یہ پہلے سے میرے اندر تھیں یا اب پیدا ہوئی ہیں؟ حضور ﷺ نے فرمایا: نہیں، پہلے سے تھیں۔ میں نے کہا: تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے ایسی دو خصلتوں پر پیدا فرمایا جو اسے پسند ہیں۔6تواضع و عاجزی حضورﷺ کی تواضع حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت جبرائیل ؑ حضورﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ انھوں نے آسمان کی طرف دیکھا کہ آسمان سے ایک فرشتہ اُتر رہا ہے، تو انھوں نے کہا: جب سے یہ فرشتہ پیدا ہوا ہے اس وقت سے اب تک یہ زمین پر کبھی نہیں اُترا۔ جب وہ فرشتہ زمین پر اُتر گیا تو اس نے کہا: اے محمد! آپ کے رب نے مجھے آپ کے پاس یہ پیغام دے کر بھیجا ہے کہ آپ کو بادشاہ اور نبی بناؤں یا بندہ اور رسول؟ حضرت جبرائیل نے کہا: اے محمد! آپ اپنے رب کے سامنے تواضع اختیار کریں۔ تو حضورﷺ نے فرمایا: میں بندہ اور رسول بننا چاہتا ہوں۔1 حضرت عائشہؓ اس حدیث کو بیان کر کے آخر میں فرماتی ہیں کہ اس کے بعد حضور ﷺ نے کبھی ٹیک لگا کر کھانا نہیں کھایا، بلکہ فرماتے تھے کہ میں ایسے کھاتا ہوں جیسے غلام کھاتا ہے اور ایسے بیٹھتا ہوں جیسے غلام بیٹھتا ہے۔2 مال واپس کرنے کے باب میں طبرانی وغیرہ کی روایت سے حضرت ابنِ عباس ؓ کی اسی کے ہم معنی حدیث گزر چکی ہے۔ حضرت ابو غالب ؓکہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو اُمامہ ؓ کی خدمت میں عرض کیا کہ آپ ہمیں ایسی حدیث سنائیں جو آپ نے حضورﷺ سے سنی ہو۔ فرمایا: حضورﷺکی ساری گفتگو قرآن (کے مطابق) ہوتی تھی، آپ اللہ کا ذکر کثرت سے کرتے تھے اور بیان مختصر کرتے تھے، نماز لمبی پڑھتے تھے۔ آپ ناک نہیں چڑھاتے تھے اور اس سے تکبر