حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابنِ مسعود ؓ نے فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ خطائیں ان لوگوں کی ہوں گی جو دنیا میں فضول بحث مباحثہ کرتے رہتے تھے۔1 حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ زبان سارے بدن کی اصلاح کی بنیاد ہے، جب زبان ٹھیک ہوجائے تو سارے اعضا ٹھیک ہو جاتے ہیں اور جب زبان بے قابو ہو جاتی ہے تو تمام اعضا بے قابو ہو جاتے ہیں۔2 ابنِ ابی الدنیا کی ایک روایت میں یہ ہے کہ اپنی شخصیت کو چھپا پھر تیرا ذکر نہیں ہوا کرے گا (اور تو بگڑنے سے بچ جائے گا) اور خاموشی اختیار کر تو سلامتی میں رہے گا۔ ایک روایت میں یہ ہے کہ خاموشی جنت کی طرف بلانے والی ہے۔ ایک روایت میں حضرت علی ؓ سے یہ شعر منقول ہیں: لَا تُفْشِ سِرَّکَ إِلَّا إِلَیْکَ فَإِنَّ لِکُلِّ نَصِیْحٍ نَصِیْحًا اپنا بھید اپنے تک محفوظ رکھ اور کسی پر ظاہر نہ کر، کیوںکہ ہر خیر خواہ کے لیے کوئی نہ کوئی خیر خواہ ہوتا ہے۔ فَإِنِّيْ رَأَیْتُ غُوَاۃَ الرِّجَالِ لَا یَدَعُوْنَ أَدِیْمًا صَحِیْحًا کیوںکہ میں نے گمراہ انسانوں کو دیکھا ہے کہ وہ کسی آدمی کو بے داغ صحیح نہیں رہنے دیتے۔3 حضرت ابو الدرداء ؓ فرماتے ہیں کہ جیسے تم لوگ بات کرنا سیکھتے ہو ایسے ہی خاموش رہنا بھی سیکھو، کیوںکہ خاموش رہنا بہت بڑی بُردباری ہے۔ اور تمھیں بولنے سے زیادہ سننے کا شوق ہونا چاہیے۔ اور کبھی لایعنی کا بول نہ بولو، ہنسی کی بات کے بغیر خواہ مخواہ مت ہنسو اور بلا ضرورت کسی جگہ مت جاؤ۔4 حضرت ابو الدرداءؓ فرماتے ہیں کہ مؤمن کے جسم میں کوئی عضو اللہ تعالیٰ کو اس کی زبان سے زیادہ محبوب نہیں ہے، اس کی وجہ سے اللہ اسے جنت میں داخل فرمائیں گے۔ اور کافر کے جسم میں کوئی عضو اللہ تعالیٰ کو اس کی زبان سے زیادہ مبغوض نہیں ہے، اسی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اسے جہنم میں داخل کریں گے۔5 حضرت ابنِ عمر ؓ فرماتے ہیں کہ بندے کو سب سے زیادہ جس عضو کو پاک کرنے کی ضرورت ہے وہ اس کی زبان ہے۔1 حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ کوئی بندہ اس وقت تک متقی نہیں بن سکتا جب تک وہ اپنی زبان کی حفاظت نہ کرے۔2گفتگو