حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں چالیس ہزار دیے۔2حضرت عدی بن حاتم ؓ کا اپنی بیٹی سے حضرت عمرو بن حُرَیثؓ کی شادی کرنا حضرت شعبی ؓکہتے ہیں کہ حضرت عمرو بن حُرَیث ؓ نے حضرت عدی بن حاتم ؓ کو (ان کی بیٹی سے) شادی کا پیغام دیا، تو حضرت عدی نے فرمایا: مہر کے بارے میں میرا فیصلہ مانو گے تو میں اپنی بیٹی کی آپ سے شادی کروں گا۔ حضرت عمرو نے پوچھا: آپ کا وہ فیصلہ کیا ہے؟ حضرت عدی نے کہا: تم لوگوں کے لیے رسول اﷲﷺ کا ایک عمدہ نمونہ موجود ہے، میرا تمہارے بارے میں یہ فیصلہ ہے کہ حضرت عائشہؓ والا مہر چار سو اسّی درہم دو گے۔1 حضرت حمید بن ہلال ؓ کہتے ہیں کہ حضرت عمرو بن حُرَیث ؓ نے حضرت عدی بن حاتمؓکو شادی کا پیغام دیا، تو حضرت عدی نے کہا: میں آپ سے شادی تو کر دوں گا لیکن مہر کے بارے میں میرا فیصلہ ماننا ہوگا۔ حضرت عمرو نے کہا: میرے بارے میں آپ کا جو فیصلہ ہے وہ مجھے بتا دیں۔ بعد میں حضرت عدی نے ان کو یہ پیغام بھیجا کہ میں نے چار سو اسّی درہم مہر کا فیصلہ کیا ہے جو حضورﷺ کی سنت ہے۔2حضرت بلال اور ان کے بھائی ؓ کا نکاح حضرت شعبی ؓکہتے ہیں کہ حضرت بلالؓ اور ان کے بھائی نے یمن کے ایک گھرانہ میں اپنی شادی کا پیغام دیا تو حضرت بلال نے یوں فرمایا: میں بلال ہوں اور یہ میرابھائی ہے۔ ہم دونوں حبشہ کے غلام ہیں۔ ہم گمراہ تھے ہمیں اﷲ نے ہدایت دی، اور ہم دونوں غلام تھے ہمیں اﷲ نے آزاد کر دیا۔ اگر آپ لوگ ہم دونوں کی شادی کر دیں گے تو اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ یعنی ہم ا ﷲ کا شکر ادا کریں گے۔ اور اگر نہیں کرو گے تو اَللّٰہُ أَکْبَرُ یعنی اﷲ بہت بڑے ہیں وہ کوئی اور انتظام کر دیں گے آپ لوگوں سے کوئی شکایت نہیں ہوگی (ان لوگوں نے ان دونوں کی شادی کردی)۔ حضرت عمرو بن میمون ؓ اپنے والد (حضرت میمون ؓ) سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت بلالؓ کے ایک بھائی نسب میں اپنی نسبت عرب کی طرف کرتے تھے اور کہتے تھے کہ وہ عربوں میں سے ہیں۔ انھوں نے عرب کی ایک عورت کو شادی کا پیغام بھیجا۔ اس عورت کے رشتہ داروں نے کہا: اگر حضرت بلالؓ آئیں گے تو ہم آپ کی شادی کریں گے۔ چناںچہ حضرت بلال آئے اور انھوں نے خطبہ مسنونہ پڑھ کر فرمایا: میں بلال بن رباح ہوں اوریہ میرا بھائی ہے، لیکن یہ اخلاق اور دین میں برا آدمی ہے، اگر تم چاہو تو اس سے شادی کر دو اور اگر چاہو تو چھوڑ دو۔ انھوں نے کہا: جس کے آپ بھائی ہوں ہم اس