حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آج حضورﷺ کو ایسا کام کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ پھر آپﷺ نے اپنا سر اٹھایا تو حضرت ابو بکر ؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ نے بڑا لمبا سجدہ فرمایا؟ حضورﷺ نے فرمایا: میرے رب نے مجھے یہ عطیہ دیا ہے کہ میری اُمت میں سے ستّر ہزار آدمی جنت میں حساب کے بغیر داخل ہوں گے، میں نے اس عطیہ کے شکریہ میں اپنے رب کے سامنے اتنا لمبا سجدہ کیا۔ حضرت ابو بکر نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ کی اُمت تو بہت زیادہ اور بہت پاکیزہ ہے آپ اللہ تعالیٰ سے اور مانگ لیتے۔ چناںچہ حضور ﷺ نے دو تین دفعہ اور مانگا، اس پر حضرت عمرؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! آپ نے تو اپنی ساری اُمت اللہ سے لے لی۔1 حضرت ابنِ عمرؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ کے پاس سے ایک آدمی گزرا جو کسی پرانی بیماری میں مبتلا تھا۔ حضورﷺ نے سواری سے نیچے اتر کر سجدۂ شکر کیا (کہ اللہ نے مجھے اس بیماری سے بچا کر رکھا)۔ پھر حضرت ابو بکر ؓ اس آدمی کے پاس سے گزرے اور انھوں نے بھی نیچے اتر کر سجدۂ شکر ادا کیا، پھرحضرت عمر ؓ اس آدمی کے پاس سے گزرے اور انھوں نے بھی نیچے اُتر کر سجدۂ شکر ادا کیا۔2 حضرت علیؓ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضورﷺ نے اپنے گھر والوں کی جماعت بھیجی اور ان کے لیے یہ دعا فرمائی: اے اللہ! اگر تو ان لوگوں کو صحیح سالم واپس لے آئے گا تو میرے ذمہ تیرا یہ حق ہوگا کہ میں تیرا شکریہ اس طرح ادا کروں گا جس طرح ادا کرنے کا حق ہے۔ کچھ ہی دنوں کے بعد وہ لوگ صحیح سالم واپس آگئے تو آپﷺ نے فرمایا: اللہ کی کامل نعمتوں پر اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں۔ میں نے کہا: یا رسول اللہ! کیا آپ نے یہ نہیں فرمایا تھا اگر اللہ انھیں واپس لائے گا تو میں اللہ کے شکر کا حق ادا کروں گا؟ حضورﷺ نے فرمایا: (یہ کلمات کہہ کر) کیا میں نے ایسا نہیں کر دیا؟3نبی کریم ﷺ کے صحابہ ؓ کا شکر حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ ایک سائل حضورﷺ کی خدمت میں آیا۔ حضورﷺ کے فرمانے پر اسے ایک کھجور دے دی گئی۔ اس نے وہ کھجور پھینک دی۔ پھر ایک اور سائل آیا تو آپ نے فرمایا: اسے بھی ایک کھجور دے دو۔ اس نے کھجور لے کر کہا: سبحان اللہ! حضورﷺ کی طرف سے ایک کھجور(یہ تو بہت بڑی نعمت ہے۔ اس کی اس کیفیت سے خوش ہو کر) حضور ﷺ نے باندی سے فرمایا:اُمّ سَلَمہ کے پاس جاؤ اور ان سے کہو کہ ان کے پاس جو چالیس درہم ہیں وہ اس سائل کو دے دیں۔1 حضرت حسن ؓ فرماتے ہیں کہ ایک سائل نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا، حضور ﷺ نے اسے ایک کھجور دے دی۔ اس آدمی نے کہا: سبحان اللہ! نبیوں میں سے اتنے بڑے نبی اور وہ ایک کھجور صدقہ میںدے رہے ہیں۔ حضورﷺ نے