حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لوگوں میں دس دس در ہم تقسیم کیے اور فرمایا: یہ تو وہ وعدے پورے ہو رہے ہیں جو حضور ﷺ نے لوگوں سے کیے تھے۔ اگلے سال اس سے بھی زیادہ مال آیا تو لوگوں میں بیس بیس درہم تقسیم کیے اور پھر بھی کچھ مال بچ گیا تو غلاموں میں پانچ پانچ درہم تقسیم کیے اور فرمایا: یہ تمہارے غلام تمہاری خدمت کر تے ہیں اور تمہارے کام کر تے ہیں اس لیے ہم نے ان کو بھی کچھ دے دیاہے۔ اس پر لوگوں نے عر ض کیا: اگر آپ حضراتِ مہاجرین واَنصار کو دوسروں سے زیادہ دیں تو یہ زیادہ بہتر ہوگا،کیوںکہ یہ پرانے ہیں اور حضور ﷺ کے ہاںان حضرات کا خاص مقام تھا۔ حضرت ابو بکر نے کہا: ان لوگوں نے جو کچھ کیا ہے ا س کا بدلہ تو اللہ تعالیٰ ہی ان کو دیں گے۔ یہ مال ومتاع تو بس گزار ے کی چیزہے، اسے برابر تقسیم کرنا کم زیادہ دینے سے بہتر ہے۔ آپ نے اپنے زمانۂ خلافت میں اسی اصول پر عمل فرمایا۔ آگے اسی طرح کی حدیث ذکر کی جیسے آگے آئے گی (صفحہ ۲۰۷ پر)۔ حضرت علی ؓ کا عدل وانصاف اور برابر تقسیم کرنا گزر چکا ہے۔ اس میں یہ بھی گزر چکا ہے کہ حضرت علی نے ایک عربی عورت اور ایک آزاد کردہ باندی کو برابر دیا۔ اس پر اس عر بی عورت نے کہا: اے امیر المؤمنین! آپ نے اس کو جتنا دیا ہے مجھے بھی اتنا ہی دیا ہے، حالاںکہ میں عربی ہوں اور یہ آزاد کر دہ باندی ہے۔ حضرت علی نے فرمایا: میں نے اللہ کی کتاب میں بہت غور سے دیکھا تو اس میں مجھے اولادِ اسماعیل ؑ کو اولادِ اسحاق ؑ پر کوئی فضیلت نظر نہیں آئی۔1حضرت عمر فاروق ؓ کا مال تقسیم کرنا اور پرانوں اور حضور ﷺ کے رشتہ داروں کو زیادہ دینا حضرت غفرہ ؓ کے آزاد کردہ غلام حضرت عمر ؓ پچھلی حدیث جیسا مضمون بیان کرتے ہیں اور اس میں مزید یہ بھی ہے کہ جب حضرت ابو بکر ؓ کا انتقال ہوگیا تو حضرت عمر ؓ کو خلیفہ بنایا گیا اور اللہ نے ان کے لیے فتوحات کے بڑے دروازے کھولے اور ان کے پاس حضرت ابو بکر کے زمانہ سے بھی زیادہ مال آیا۔ توحضرت عمر نے فرمایا: اس مال کی تقسیم میں حضرت ابو بکر کی اور رائے تھی اور میری رائے اور ہے۔ اور وہ یہ ہے کہ جس نے (حالتِ کفر میں) حضور ﷺ سے جنگ کی اور جس نے حضور ﷺ کا ساتھ دے کر (کافروں سے) جنگ کی ان دونوں کو میں برابر نہیں کر سکتا۔ چناںچہ انھوں نے حضراتِ مہاجرین واَنصار کو دوسروں سے زیادہ دینے کا فیصلہ کیا۔ اور جو صحابہؓ جنگِ بدر میں شریک ہوئے تھے ان کے لیے پانچ پانچ ہزار مقرر کیے اور جو بدر سے پہلے اسلام لائے (لیکن جنگِ بدر میں شریک نہیں ہوسکے) ان کے لیے چار چار ہزار مقرر کیے۔