حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آجائے گی۔ اور یہ اچھی طرح سمجھ لے کہ تو اپنی ضرورت سے زیادہ جتنا مال کما رہا ہے وہ تودوسروں کے لیے جمع کر رہا ہے۔2 حضرت سعد ؓ نے اپنے بیٹے سے فرمایا: اے بیٹے! جب تم غنا حاصل کرنا چاہتے ہو تو وہ تمھیں قناعت سے ملے گی، کیوںکہ جس میں قناعت نہیں ہوتی اسے کتنا بھی مال مل جائے اسے غنا حاصل نہیں ہو سکتی۔3 …٭ ٭ ٭…نکاح میں حضورﷺ اور آپ کے صحابہؓ کا طریقہ نبی کریمﷺ کا حضرت خدیجہؓ سے نکاح حضرت جابر بن سمرہ ؓ یا کوئی دوسرے صحابی فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ بکریاں چرایا کرتے تھے، پھر انھیں چھوڑ کر آپ اونٹ چرانے لگ گئے۔ حضورﷺ اور آپ کے شریک اونٹ کرایہ پر دیا کرتے تھے۔ انھوں نے حضرت خدیجہؓ کی بہن کو بھی اونٹ کرایہ پر دیا۔ جب وہ لوگ سفر پورا کر چکے تو ان اونٹوں کا کچھ کرایہ حضرت خدیجہ کی بہن کے ذمہ رہ گیا۔ حضورﷺ کا شریک جب حضرت خدیجہ کی بہن کے پاس کرایہ کا تقاضا کرنے جانے لگتا تو حضورﷺ سے کہتا: آپ بھی میرے ساتھ چلیں۔ حضورﷺ فرماتے: تم چلے جائو، مجھے تو شرم آتی ہے۔ ایک دفعہ حضورﷺ کا شریک تقاضا کرنے گیا تو حضرت خدیجہ کی بہن نے پوچھا: (تم اکیلے تقاضاکرنے آئے ہو) محمد کہاں ہیں؟ حضورﷺ کے شریک نے کہا: میں نے تو ان سے کہا تھا: آؤ چلیں، لیکن انھوں نے کہا: مجھے شرم آتی ہے۔ حضرت خدیجہ کی بہن نے کہا: میں نے حضورﷺ سے زیادہ حیا والا اور زیادہ پاک دامن اور ایسا اور ایسا آدمی نہیں دیکھا۔ یہ سن کر ان کی بہن حضرت خدیجہ کے دل میں حضورﷺ کی محبت سرایت کر گئی تو حضرت خدیجہ نے حضورﷺ کو پیغام بھیج کر بلایا اور کہا کہ آپ میرے والد کے پاس جائیں اور انھیں میرے نکاح کا پیغام دیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: