حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آواز سن کر اِدھر اُدھر ہوگئیں۔ پھر حضورﷺ ایک کونے میں بیٹھ گئے۔ پھر حضرت علی آئے تو حضورﷺ نے ان کے لیے دعا فرمائی اور ان پر کچھ پانی چھڑکا۔ پھر فرمایا: فاطمہ کو میرے پاس بلا لائو۔ جب حضرت فاطمہؓ آئیں تو وہ شرم وحیا کی وجہ سے پسینہ پسینہ ہو رہی تھیں اور چھوٹے چھوٹے قدم رکھ رہی تھیں۔ آپ نے فرمایا: چپ ہو جائو، میں نے تمہاری شادی ایسے آدمی سے کی ہے جو مجھے اپنے خاندان میں سب سے زیادہ محبوب ہے۔ آگے پچھلی حدیث جیسا مضمون ہے۔1 حضرت علیؓ فرماتے ہیں: جب نبی کریم ﷺ نے حضرت فاطمہؓ کی (مجھ سے) شادی کی تو آپ نے پانی منگا کر اس سے کلی کی، پھر مجھے اپنے ساتھ اندر لے گئے، اور وہ پانی میرے گریبان اور میرے دونوں کندھوں کے درمیان چھڑکا، اور {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌo}، {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ o} اور {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ o} پڑھ کر مجھ پر دم کیا۔2 حضرت علی بن ابی طالبؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضورﷺ کو ان کی بیٹی حضرت فاطمہؓ سے شادی کا پیغام بھیجا۔ پھر میں نے اپنی ایک زرہ اور اپنا کچھ سامان چار سو اسّی درہم میں بیچا۔ حضورﷺ نے فرمایا: اس کے دو تہائی کی خوش بو اور ایک تہائی کے کپڑے خرید لو۔ اور پانی کے ایک گھڑے میں کلی فرمائی اور فرمایا: اس سے غسل کرو۔ اور حضرت فاطمہؓ سے فرمایا کہ جب تمہارا بچہ ہو تو اپنے بچے کو میرے آنے سے پہلے دودھ نہ پلانا، لیکن حضرت فاطمہ نے حضرت حسینؓکو دودھ پلا دیا، البتہ حضرت حسنؓکو نہ پلایا بلکہ حضورﷺ نے ان کے منہ میں کوئی چیز ڈالی جس کا پتا نہ چلا، اسی وجہ سے دونوں بھائیوں میں حضرت حسن زیادہ علم والے تھے۔3 حضرت جابرؓ فرماتے ہیں کہ حضرت علیؓ اور حضرت فاطمہؓ کی شادی کے موقع پر ہم بھی موجود تھے، ہم نے اس سے اچھی کوئی شادی نہیںدیکھی۔ بچھونے میں ہم نے کھجور کی چھال بھری، اور کھجور اور کشمش ہمارے پاس لائی گئی جسے ہم نے کھایا۔ اور شادی کی رات میں حضرت فاطمہ کا بچھونا ایک مینڈھے کی کھال تھی۔4 حضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے حضرت فاطمہؓ کو جہیز میں ایک جھالر والی چادر، ایک مشکیزہ اور ایک چمڑے کا تکیہ دیا جس میں اِذخر گھاس بھرا ہوا تھا۔1 حضرت عبد اﷲ بن عمروؓ فرماتے ہیں: جب حضورﷺ نے حضرت فاطمہؓکو حضرت علیؓ کے گھر بھیجا تو ان کے ساتھ ایک جھالر والی چادر اور چمڑے کا تکیہ جس میں کھجور کی چھال اور اِذخر گھاس بھرا ہوا تھا اورایک مشکیزہ بھی بھیجا۔ وہ دونوں آدھی چادر کو نیچے بچھا لیتے تھے اور آدھی کو اوپر اوڑھ لیتے تھے۔2حضرت ربیعہ اسلمیؓ کا نکاح حضرت ربیعہ اسلمیؓ فرماتے ہیں کہ میں نبی کریمﷺ کی خدمت کیا کرتا تھا۔ ایک دفعہ حضورﷺ نے مجھ سے فرمایا: