حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آپ نے جب نبوّت کا دعویٰ کیا اور مدینہ تشریف لے گئے تو میں موسم ِ حج میں یمن گیا۔ وہاں مجھے (حمیر کے نواب) ذِی یَزن کا جوڑا پچاس در ہم میں بکتا ہوا نظر آیا۔ میں نے اسے حضورﷺ کو ہدیہ دینے کی نیت سے خرید لیا اور میں وہ جوڑا لے کر حضور ﷺ کی خدمت میں (مدینہ منوّرہ) حاضر ہوا۔ اور میں نے بہت کوشش کی کہ آپ اسے لے لیں لیکن آپ نے انکار کر دیا اور آپ نے فرمایا: ہم مشرکوں سے کچھ نہیں لیتے (اور تم مشرک ہو) لیکن اگر تم چاہو تو ہم قیمت دے کر تم سے یہ خرید لیتے ہیں۔ چناںچہ میں نے قیمت لے کر وہ جوڑا حضورﷺ کو دے دیا۔ پھر میں نے ایک دن دیکھا کہ آپ منبر پر تشریف فرما ہیں اور آپ نے وہ جوڑا پہنا ہوا ہے۔ آپ اس جوڑے میں اتنے حسین نظر آرہے تھے کہ میں نے اتنا حسین کبھی کو ئی نہیں دیکھا۔ پھر آپ نے وہ جوڑا حضرت اُسامہ بن زید ؓ کو دے دیا۔ میں نے وہ جوڑا جب اُسامہ کو پہنے ہوئے دیکھا تو میں نے کہا: اے اُسامہ! تم نے ذِی یَزن (نواب) کا جوڑا پہن رکھا ہے۔ انھوں نے کہا: ہاں، میں ذِی یَزن سے بہتر ہوں اور میرا باپ اس کے باپ سے اور میری ماں اس کی ماں سے بہتر ہے۔ پھرمیں مکّہ مکرّمہ آگیا اور انھیں حضرت اُسامہ کی بات سنائی جس سے وہ سب بڑے حیران ہوئے (کہ غلام کا بیٹا ہو کر بھی خود کو اور اپنے ماں باپ کو اسلام کی وجہ سے نوابوں سے زیادہ قیمتی سمجھتا ہے)۔2 حضرت عبد اللہ بن بُرَیدہ ؓکہتے ہیں: میرے چچا عامر بن طفیل عامر ی نے مجھے یہ قصہ سنایا کہ عامر بن مالک نے حضورﷺ کی خدمت میں ایک گھوڑا ہدیہ میں بھیجا اور یہ لکھا کہ میرے پیٹ میں ایک پھوڑا ہے، اپنے پاس سے اس کی دوا بھیج دیں۔ عامر بن طفیل کہتے ہیں: حضورﷺ نے گھوڑا واپس کر دیا، کیوںکہ عامر بن مالک مسلمان نہیں تھے۔ اور ان کو ہدیہ میں شہد کی ایک کپی بھیجی اور فرمایا: اس سے اپنا علاج کرلو۔1 حضرت کعب بن مالک ؓ فر ماتے ہیںکہ مُلاَعِبُ الْأَسِنَّۃِ (نیزوں کا کھلاڑی یہ عامر بن مالک کا لقب ہے) حضورﷺ کی خدمت میں کچھ ہدیہ لے کر آیا۔ حضورﷺ نے اس پر اسلام پیش کیا لیکن اس نے مسلمان ہونے سے انکار کر دیا، تو حضورﷺ نے فرمایا: میں کسی مشرک کا ہدیہ قبو ل نہیں کرسکتا۔2 حضرت عیاض بن حمار مجاشعیؓ فرماتے ہیں کہ انھوں نے اونٹنی یا کوئی اور جانور حضورﷺ کی خدمت میں بطورِ ہدیہ پیش کیا۔ حضورﷺ نے فرمایا: کیا تم مسلمان ہوچکے ہو؟ انھوں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: مجھے اللہ تعالیٰ نے مشرکین کا ہدیہ لینے سے منع فرمایا ہے۔3حضرت ابو بکر صدیق ؓ کا مال واپس کر نا حضرت حسن ؓ کہتے ہیں: ایک مرتبہ حضرت ابو بکر صدیق ؓ نے لوگوں میں بیان فرمایا اور اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کے بعد