حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اب تو گدھے کی پیاس جتنی (تھوڑی سی) زندگی رہ گئی اب یہ کیسے ہو سکتا ہے؟2 حضرت عبید اللہ بن عدی ؓ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ کے غلام تھے۔ وہ عراق سے آئے اور انھوں نے حضرت عبد اللہ کی خدمت میں حاضر ہو کر انھیں سلام کیا اور عرض کیا: میں آپ کے لیے ہدیہ لایا ہوں۔ حضرت عبد اللہ نے پوچھا: کیا ہے؟ انھوں نے کہا: جوارش ہے۔ حضرت عبد اللہ نے پوچھا: جوارش کیا چیز ہوتی ہے؟ انھوں نے کہا: اس سے کھانا ہضم ہوجاتا ہے۔ حضرت عبد اللہ نے فرمایا: میں نے چالیس سال سے کبھی پیٹ بھر کر نہیں کھایا میں اس جوارش کا کیا کروں گا۔3 حضرت ابنِ سیرین ؓ کہتے ہیں: ایک آدمی نے حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے کہا: کیا میں آپ کے لیے جوارش تیار کر دوں؟ حضرت ابنِ عمر نے پوچھا: جوارش کیا چیز ہوتی ہے؟ اس آدمی نے کہا: اگر آپ کسی دن کھانا اتنا زیادہ کھالیں کہ سانس لینا بھی مشکل ہوجائے اور پھر اس جوارش کو استعمال کر لیں تو اس سے اس کھانے کو ہضم کرنا آسان ہوجائے گا۔ حضرت ابنِ عمر نے فرمایا: میں نے تو چار ماہ سے کبھی پیٹ بھر کر کھانا نہیں کھایا۔ اور یہ اس وجہ سے نہیں ہے کہ مجھے کھانا ملتا نہیں ہے، کھانا تو بہت ہے لیکن میںایسے لوگوں کے ساتھ رہا ہوں جو ایک وقت پیٹ بھر کر کھاتے تھے اور دوسرے وقت بھوکے رہتے تھے۔1 حضرت ابنِ عمر ؓ فرماتے ہیں: جب سے حضورﷺ کا انتقال ہوا، میں نے نہ اینٹ پر اینٹ رکھی (یعنی کوئی تعمیر نہیں کی) اور نہ ہی کھجور کا کوئی پودا لگایا ہے۔2 حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کے علاوہ ہم میںسے جس نے بھی دنیا پائی دنیا اس کی طرف مائل ہوئی اور وہ دنیا کی طرف مائل ہوگیا۔3 حضرت سُدّی ؓ کہتے ہیں: میں نے صحابہ ؓ کی ایک جماعت کو دیکھا جو یہ سمجھتے تھے کہ حضورﷺ صحابہ کو (دنیاوی چیزوں کے استعمال میں) جس حالت پر چھوڑ کر گئے تھے، اس حالت پر حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ کے علاوہ اور کوئی نہیں رہا۔4حضرت حذیفہ بن الیمان ؓ کا زہد حضرت ساعدہ بن سعد بن حذیفہ ؓ کہتے ہیں: حضرت حذیفہ ؓ فرمایا کرتے تھے کہ سب سے زیادہ میری آنکھوں کی ٹھنڈک کا باعث اور میرے جی کو سب سے زیادہ محبوب وہ دن ہے جس دن میں اپنے اہل وعیال کے پاس جاؤ ں اور مجھے ان کے پاس کھانے کی کوئی چیز نہ ملے اور وہ یوں کہیں کہ آج ہمارے پاس کھلانے کے لیے کچھ ہے ہی نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے حضورﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مریض کو اس کے گھر والے جتنا کھانے سے بچاتے ہیں اللہ تعالیٰ مؤمن کو اس سے زیادہ دنیا دینے سے بچاتے ہیں۔ اور باپ اپنی اولاد کے لیے خیر کی جتنی فکر کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس سے