حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وہ تھوڑا کیسے شمار ہو سکتا ہے؟1 حضرت ابنِ مسعودؓ فرماتے ہیں کہ مجھے یہ معلوم ہو جائے کہ اللہ تعالیٰ میرے کسی عمل کو قبول کر لیں گے یہ مجھے اس سے زیادہ محبوب ہے کہ مجھے اتنا سونا مل جائے جس سے ساری زمین بھر جائے۔2 حضرت ابو الدرداءؓ فرماتے ہیں کہ (آخرت کی تیاری کرنے والے) عقل مند لوگوں کا سونا اور ان کا روزہ نہ رکھنا کتنا اچھا لگتا ہے۔ اور وہ لوگ (آخرت کی تیاری نہ کرنے والے) بے وقوف لوگوں کی شب بیداری اور روزہ رکھنے کو کس طرح عیب لگاتے ہیں؟ تقویٰ اور یقین والے آدمی کی نیکی کا ذرّہ دھوکے میں پڑے ہوئے لوگوں کی پہاڑوں کے برابر عبادت سے زیادہ بڑا اور زیادہ فضیلت والا اور (ترازو میں) زیادہ وزنی ہے۔3 حضرت ابو الدرداءؓ فرماتے ہیں کہ اگر مجھے یہ یقین ہو جائے کہ اللہ تعالیٰ نے میری ایک نماز قبول فرمالی ہے تو یہ مجھے دنیا اور دنیا میں جو کچھ ہے اس سے زیادہ محبوب ہوگا، کیوںکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰہُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ o}4 خدا تعالیٰ متقیوں ہی کا عمل قبول کرتے ہیں۔5 حضرت اُبیّ بن کعب ؓ فرماتے ہیں کہ تم میں سے جو آدمی اللہ کے لیے کوئی چیز چھوڑے گا، اللہ تعالیٰ اسے اس سے بہتر چیز وہاںسے عطا فرمائیں گے جہاں سے ملنے کا اسے گمان نہ ہوگا۔ اور جو اس بارے میں سستی کرے گا اور چیز کو اس طرح لے گا کہ کسی کو پتا نہ چل سکے، تو اللہ اس پر اس سے زیادہ سخت مصیبت وہاں سے لے آئیں گے جہاں سے مصیبت کے آنے کا اسے گمان بھی نہ ہوگا۔6اللہ تعالیٰ کا خوف اور ڈر سیدنا حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کا خوف حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو بکر ؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ بوڑھے ہوگئے ہیں (کچھ کمزوری کے آثار نظر آنے لگ گئے ہیں)۔ آپ نے فرمایا: مجھے سورۂ ہود، سورۂ واقعہ، سورۂ مرسلات، سورۂ عَمَّ یَتَسَآئَ لُوْنَ اور سورۂ اِذَا الشَّمْسُ کُوِّرَتْ نے بوڑھا کر دیا۔1 ’’بیہقی ‘‘ میں یہ روایت ہے کہ حضرت ابو سعیدؓ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ پر بڑھاپے کے آثار بہت جلد ظاہر ہوگئے۔ حضورﷺ نے فرمایا: مجھے سورۂ ہود اور اس جیسی اور سورتوں واقعہ، عَمَّ یَتَسَآئَ لُوْنَ اور اِذَا الشَّمْسُ کُوِّرَتْ نے بوڑھاکر دیا۔2