حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت عطاء ؓ کہتے ہیں: حضرت ابوسعید خدری ؓ کو ایک ولیمہ کی دعوت دی گئی (وہ اس میں تشریف لے گئے ) اور میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ وہاں انھوں نے رنگ برنگے کھانے دیکھے تو فرمایا: کیا آپ لوگوں کو معلوم نہیں ہے کہ حضورِ اقدس ﷺ جب دوپہر کو کھانا کھالیا کرتے تھے تو رات کو کھانا نہیں کھاتے تھے، اور جب رات کو کھا لیا کرتے تھے تو دوپہر کو نہیں کھاتے تھے۔2 …٭ ٭ ٭… صحابۂ کرام ؓ نے اپنے باپ، بیٹوں، بھائیوں، بیویوں، خاندانوں، مالوں، تجارتوں اورگھروں کے بارے میںکس طرح اپنی نفسانی خواہشات اور ذاتی جذبات بالکل ختم کر دیے تھے، اور کس طرح اللہ، اس کے رسولﷺ اور ہر اس مسلمان کی محبت کو مضبوطی سے پکڑ لیا تھاجسے اللہ ورسول کی نسبت حاصل تھی، اور انھوں نے کس طرح ہر اس انسان کا خوب اکرام کیا جسے نسبتِ محمدی حاصل ہوگئی تھی۔اسلام کے تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے جاہلیت کے تعلقات کو بالکل ختم کر دینا حضرت ابنِ شوذب ؓکہتے ہیں: جنگِ بدر کے دن حضرت ابو عبیدہ بن جراح ؓ کے والد اُن کے سامنے آتے یہ ان کے سامنے سے ہٹ جاتے، لیکن جب ان کے والد بار بار ان کے سامنے آئے تو انھوں نے بھی ان کو قتل کرنے کا ارادہ کر لیا اور آخر انھیں قتل کر ہی دیا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: { لَا تَجِدُ قَوْمًا یُّؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ یُوَآدُّوْنَ مَنْ حَآدَّ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ وَلَوْ کَانُوْا اٰبَآئَ ہُمْ اَوْ اَبْنَآئَ ہُمْ اَوْ اِخْوَانَہُمْ اَوْ عَشِیْرَتَہُمْط اُولٰٓئِکَ کَتَبَ فِیْ قُلُوْبِہِمُ الْاِیْمَانَ}1 جولوگ اللہ پر اور قیامت کے دن پر (پورا پورا) ایمان رکھتے ہیں، آپ ان کو نہ دیکھیں گے کہ وہ ایسے شخصوں سے دوستی رکھتے ہیں جو اللہ اور اس کے رسول کے بر خلاف ہیں، گو وہ ان کے باپ یا بیٹے یا بھائی یا کنبہ ہی کیوںنہ ہوں، ان لوگوں کے دلوںمیں اللہ تعالیٰ نے ایمان ثبت