حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جاتا ہوں۔ اور یوں حضرت عمرو دونوں لشکروں کے امیر بن گئے ۔ اس پر حضرت عمر کو غصہ آگیا اور انھوں نے (حضرت ابو عبیدہ سے) کہا: کیا آپ نابغہ (نامی عورت) کے بیٹے کی اطاعت اختیار کر رہے ہیں، اور ان کو اپنا اور حضرت ابو بکر کا اور ہمار ا امیر بنا رہے ہیں؟ یہ کیسی رائے ہے؟ (یعنی یہ ٹھیک نہیں ہے) حضرت ابو عبیدہ نے حضرت عمر سے کہا: اے میری ماں کے بیٹے! یعنی اے میرے بھائی! حضور ﷺ نے مجھے اور ان کو خاص ہدایت فرمائی تھی کہ تم ایک دوسرے کی نافرمانی نہ کرنا۔ تو مجھے یہ ڈر ہوا کہ اگر میں نے ان کی اطاعت نہ کی تو مجھ سے حضور ﷺ کی نافرمانی ہو جائے گی، اور میرے اور حضور ﷺ کے تعلق میں لوگوں کا دخل ہوجائے گا (یعنی لوگوں کی وجہ سے میرے اور حضور ﷺ کے تعلق میں فرق آجائے گا)۔ اور اللہ کی قسم! (مدینہ) واپسی تک میں ان کی بات ضرور مانتا رہوں گا۔ جب یہ دونوں لشکر (مدینہ منوّرہ) واپس پہنچے تو حضرت عمر بن خطّاب نے حضور ﷺ سے بات کی اور ان سے (حضرت ابو عبیدہ) کی شکایت کی۔ حضور ﷺ نے فرمایا: آیندہ میں تم مہاجرین کا امیر صر ف تم میں سے ہی بنایا کروں گا (کسی اور کو نہیںبنائوں گا)۔1 رعایا پر امیر کے حقوق حضرت سَلَمہ بن شہاب عبدی ؓ کہتے ہیں: حضرت عمر بن خطّاب ؓ نے فرمایا: اے رعایا کے لوگو! ہمارے تم پر کچھ حقوق ہیں۔ ہماری غیر موجودگی میں بھی تم ہمارے ساتھ خیر خواہی کا معاملہ کرو (ہماری موجودگی میں تو کرنا ہی ہے) اور خیر کے کاموں میں ہماری مدد کرو۔ اور اللہ کے نزدیک امام کی بُرد باری اور نرمی سے زیادہ محبوب، اور لوگوں کے لیے زیادہ فائدہ مند کوئی چیز نہیں ہے۔ اور امام کے جہالت والے رویے سے زیادہ کوئی مبغوض اللہ کے نزدیک کوئی چیزنہیں ہے۔1 حضرت عبد اللہ بن عکیم ؓ کہتے ہیں: حضرت عمر بن خطّاب ؓ نے فرمایا: اللہ کے نزدیک کوئی بُردباری امام کی بُردباری اور نرمی سے زیادہ محبوب نہیں ہے، اور اللہ کے نزدیک کوئی جہالت امام کی جہالت سے زیادہ مبغوض نہیںہے۔ اور اپنے ساتھ پیش آنے والے معاملات میں جو آدمی عفو ودرگزر سے کام لے گا اسے عافیت ملے گی۔ اور جو اپنی ذات کے بارے میں لوگوں سے انصاف کرے گا اسے اپنے کام میں کامیابی ملے گی۔ اور اِطاعت میں ذلّت برداشت کرنا گنا ہوں میں ظاہری عزت ملنے سے نیکی کے زیادہ قریب ہے۔2اُمرَا کو برا بھلا کہنے کی ممانعت حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت محمد ﷺ کے صحابہ میں سے جو ہمارے بڑے تھے انھوں نے ہمیں (اُمرَا کے بارے میں چندباتوںسے) منع کیا۔ (اور وہ چند باتیں یہ ہیں) تم اپنے امیروں کو برا بھلا نہ کہو، اور ان کو دھوکہ مت دو، اور ان کی