حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
پنڈلیاں کھلی ہوئی تھیں (تاکہ آسانی سے تیزچل سکیں)۔ جب آپ نے ان کو دیکھا تو اُونچی آواز سے یہ آیت پڑھی: {یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ وَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَاَنتُمْ مُّسْلِمُوْنَ o}1 اے ایمان والو!اللہ تعالیٰ سے ڈرا کرو جیسا ڈرنے کا حق ہے، اور بجز اسلام کے اور کسی حالت پر جان مت دینا۔ آپ نے مزید اور آیات بھی پڑھیں۔ ان آیات کو سنتے ہی ان حضرات نے اپنے ہتھیار پھینک دیے اور ایک دوسرے کے گلے لگ کر رونے لگے۔2مسلمان سے سچا وعدہ کرنا حضرت ہارون بن رِیاب ؓکہتے ہیں کہ جب حضرت عبد اللہ بن عمروؓ کی وفات کا وقت قریب آیا تو فرمایا: فلاں آدمی کو تلاش کرو کیوںکہ میں نے اس سے اپنی بیٹی (کی شادی کرنے) کا ایک قسم کا وعدہ کیا تھا، میں نہیں چاہتا کہ اللہ سے میری ملاقات اس حال میں ہو کہ نفاق کی تین نشانیوں میں سے ایک نشانی یعنی وعدہ خلافی مجھ میں ہو، اس لیے میں آپ لوگوں کو اس بات پر گواہ بناتا ہوں کہ میںنے اپنی بیٹی کی اس سے شادی کر دی ہے۔1مسلمان کے بارے میں بد گمانی کرنے سے بچنا حضرت انسؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ کے زمانے میں ایک آدمی ایک مجلس کے پاس سے گزرا۔ اس آدمی نے سلام کیا جس کا اس مجلس والوں نے جواب دیا۔ جب وہ ان لوگوں سے آگے چلا گیا تو مجلس کے ایک آدمی نے کہا: مجھے تو یہ آدمی بالکل پسند نہیں ہے۔ مجلس کے دوسرے لوگو ں نے کہا: چپ کرو، اللہ کی قسم! ہم تمہاری یہ بات اس آدمی کو ضرور بتائیں گے۔ اے فلانے! جاؤ اور اس نے جو کہا ہے وہ اسے بتا دو۔ (چناںچہ اس نے جا کر اس آدمی کویہ بات بتا دی۔ اس پر) اس آدمی نے جاکر حضورﷺ کو ساری بات بتادی اور اس آدمی نے جو کہا تھا وہ بھی بتا دیا اور یوں کہا: یا رسول اللہ! آپ اسے آدمی بھیج کر بلائیں اور اس سے پوچھیں کہ وہ مجھ سے کیوں بغض رکھتا ہے؟ چناںچہ (اس آدمی کے آنے پر) حضورﷺ نے اس سے پوچھا کہ تم اس آدمی سے کیوں بغض رکھتے ہو؟ اس آدمی نے کہا: یا رسول اللہ! میں اس کا پڑوسی ہوںاور میں اسے اچھی طرح جانتا ہوں۔ میں نے اسے کبھی نفل پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا، یہ تو بس یہی (فرض) نماز ہی پڑھتا ہے جسے نیک وبد ہر ایک پڑھتا ہے۔ دوسرے آدمی نے کہا: ذرا اس سے یہ پوچھیں کہ کیا کبھی ایساہوا ہے کہ میںنے نماز کا وضو ٹھیک نہ کیا ہو یا نماز کو بے وقت پڑھا ہو؟ اس آدمی نے کہا: نہیں۔ پھر اس آدمی نے کہا: یا رسول اللہ! میں اس کا پڑوسی ہوں اور اسے اچھی طرح سے جانتا ہوں۔ میں نے اسے کبھی کسی مسکین کو کھانا کھلاتے ہوئے (یعنی نفلی صدقہ کرتے ہوئے) نہیں دیکھا، بس یہ تو صرف زکوٰۃ ادا کرتا ہے جو نیک وبد ہر ایک ادا کر ہی دیتا ہے۔ دوسرے آدمی نے کہا: یا رسول اللہ! آپ