حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت عمرو بن حریثؓ فرماتے ہیں کہ ایک دن حضورﷺ نے سیاہ عمامہ پہن کر لوگوں میں بیان کیا۔ حضرت ابنِ عباسؓ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضورﷺ نے لوگوں میں بیان فرمایا اور آپ کے سر پر چکنی پٹی تھی۔ حضرت نافع ؓکہتے ہیں کہ حضرت ابنِ عمرؓ نے فرمایا کہ حضورﷺ جب پگڑی باندھتے تو اس کا شملہ دونوں کندھوں کے درمیان لٹکا لیتے۔ حضرت نافع کہتے ہیں کہ حضرت ابنِ عمرؓ بھی ایسا ہی کرتے۔ حضرت عبد اﷲ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت قاسم بن محمد اور حضرت سالم دونوں کو بھی ایسا کرتے دیکھا ہے۔1 کسی نے حضرت عائشہؓ سے حضورﷺ کے بستر کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا کہ چمڑے کا بستر تھا جس کے اندر کھجور کے درخت کی چھال بھری ہوئی تھی۔2 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ایک انصاری عورت میرے پاس اندر آئی اور اس نے دیکھا کہ حضورﷺ کا بستر ایک چغہ ہے جسے دوہرا کر کے بچھایا ہوا ہے۔اس نے جا کر ایک بستر میرے پاس بھیجا جس میں اُون بھرا ہوا تھا۔ پھر حضورﷺ میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا: اے عائشہ! یہ کیا ہے؟ میں نے کہا: یا رسول اﷲ! فلاںانصاری عورت میرے پاس آئی، اس نے آپ کا بستر دیکھا، پھر اس نے جاکر یہ بستر میرے پاس بھیج دیا۔ حضورﷺ نے فرمایا: اسے واپس کر دو۔ لیکن میں نے واپس نہ کیا کیوںکہ میرا دل چاہ رہا تھا کہ یہ بستر میرے گھر میں رہے یہاں تک کہ آپ نے تین دفعہ واپس کرنے کا حکم دیا اور آخر میں فرمایا: اے عائشہ! یہ بستر واپس کر دو، اﷲ کی قسم! اگر میں چاہتا تواﷲ تعالیٰ میرے ساتھ سونے اور چاندی کے پہاڑچلا دیتے۔1 حضرت محمد ؓکہتے ہیں کہ کسی نے حضرت عائشہؓ سے پوچھا کہ آپ کے گھر میں حضور ﷺ کا بستر کیا تھا؟ انھوں نے فرمایا: چمڑے کا تھا جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی۔ اور کسی نے حضرت حفصہؓ سے پوچھا: آپ کے گھر میں حضورﷺ کا بستر کیا تھا؟ انھوں نے فرمایا کہ حضورﷺ کا بستر ایک ٹاٹ تھا جسے ہم دوہرا کر کے بچھا تے تھے اس پر حضور ﷺ آرام فرماتے۔ ایک رات میں نے اپنے دل میں کہا کہ اگر میں اسے چوہرا کر کے بچھا دوں تو زیادہ نرم ہو جائے گا۔ چناںچہ اس رات ہم نے اسے چوہرا کر کے بچھا دیا۔ صبح کو حضور ﷺ نے فرمایا: آج رات تم نے میرے لیے کیا بچھایا تھا؟ ہم نے کہا: آپ کا وہی بستر تھا بس آج ہم نے اسے چوہرا کر کے بچھایا تھا، خیال تھا کہ اس طرح آپ کا بستر زیادہ نرم ہو جائے گا۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ اسے پہلی حالت پر کر دو، کیوںکہ اس کی نر می نے آج رات مجھے نماز سے روک دیا (یا تو اُٹھ ہی نہ سکا یا دیر سے اُٹھا)۔2 حضرت عمرؓ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ دیکھا کہ حضورﷺ نے نئے کپڑے منگوا کر پہنے۔ جب آپ کی ہنسلی تک