حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ان کے گھر تشریف لے آئے تو) وہ حضور ﷺ کی خدمت میں کھجوریں اور کچھ روٹی کے ٹکڑے لائے جنھیں حضور ﷺ نے نوش فرمایا۔ پھر دودھ کا ایک پیالہ لائے جسے حضور ﷺ نے پی لیا اور پھر ان کے لیے یہ دعا فرمائی: تمہارا کھانا نیک آدمی کھائیں اور روزہ دار تمہارے یہاں اِفطار کریں اور فرشتے تمہارے لیے دعائے رحمت کریں۔ اے اللہ! سعد بن عبادہ کی اولاد پراپنی رحمتیں نازل فرما۔2 دوسری لمبی حدیث میں حضرت انس ؓ فرماتے ہیں: حضرت سعد بن عبادہ ؓ نے حضور ﷺ کے سامنے کچھ تِل اور کچھ کھجوریں پیش کیں۔3 حضرت عُروہ ؓ کہتے ہیں: میں نے حضرت سعد بن عبادہ ؓ کو دیکھا کہ وہ اپنے قلعہ پر کھڑے ہوئے یہ اعلان کر رہے ہیں کہ جو چربی یا گوشت کھانا چاہتا ہے وہ سعد بن عبادہ کے ہاں آجائے۔ پھر میں نے (ان کے انتقال کے بعد) ان کے بیٹے کو اسی طرح اعلان کرتے ہوئے دیکھا۔ (پھر ان دونوں باپ بیٹے کے انتقال کے بعد) ایک دن میں مدینہ کے راستہ پر جا رہا تھا، اس وقت میں نوجوان تھا کہ اتنے میں حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ عالیہ محلہ میں اپنی زمین پر جاتے ہوئے میرے پاس سے گزرے تو انھوں نے فرمایا: اے جوان! جائو اور دیکھ کر آئو کہ سعد بن عبادہ کے قلعہ پر کیا کوئی آدمی کھانے پر بلانے کے لیے اعلان کر رہا ہے؟ میں نے دیکھ کر انھیں بتایاکہ کوئی نہیںہے۔ تو انھوں نے فرمایا: تم نے سچ کہا۔ (اتنی زیادہ سخاوت تو ان باپ بیٹے کی ہی خصوصیت تھی، اب وہ بات نہ رہی) 1حضرت ابوشعیب انصاری ؓ کا کھانا کھلانا امام بخاری ؓ نے روایت کیاہے کہ حضرت ابو مسعود انصاری ؓ فرماتے ہیں: انصار میں ایک آدمی تھے جن کو ابو شعیب ؓ کہا جاتا تھا۔ ان کا ایک غلام گوشت بنانے کا ماہر تھا۔ انھوں نے اس غلام سے کہا: تم میرے لیے کھانا تیار کرو، میں حضور ﷺ کو اور مزید چار آدمیوں کو بلانا چاہتا ہوں۔ چناںچہ انھوں نے حضور ﷺ کو بمع چار اور آدمیوں کے کھانے کی دعوت دی۔ حضور ﷺ چار آدمیوں کو ساتھ لے کر چلے تو ایک آدمی خود ہی ان حضرات کے پیچھے پیچھے آنے لگا۔ حضور ﷺ نے حضرت ابو شعیب سے فرمایا: تم نے ہم پانچ آدمیوں کو دعوت دی تھی، یہ آدمی از خود ہمارے پیچھے آرہا ہے اب اگر تم چاہو تو اسے بھی اجازت دے دو ورنہ رہنے دو۔ حضرت ابو شعیب نے کہا: نہیں، اسے بھی اجازت ہے۔ امام مسلم ؓ نے حضرت ابو مسعود ؓ سے ایسی ہی روایت نقل کی ہے اور اس میں یہ ہے کہ حضرت ابو شعیب ؓ نے حضور ﷺ کو دیکھا تو حضور ﷺ کے چہرۂ مبارک پر بھوک کے آثار محسوس کیے۔ تو اپنے غلام سے کہا: تمہارا بھلا ہو! تم ہمارے لیے پانچ آدمیوں کا کھانا تیار کرو۔ آگے پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکر کیا ہے۔2