حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کھانے پینے میں حضورﷺ اور آپ کے صحابہؓ کا طریقہ ۹۵۸ لباس میں نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابۂ کرامؓ کا طریقہ ۹۶۵ نبی کریم ﷺ کی ازواجِ مطہّرات ؓ کے گھر ۹۷۶ بِسْمِ ا للّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِاز کتاب حیاۃُ الصحابہؓ حصہ دوم صحابۂ کرام ؓکا باہمی اتحاد اور اتفاق رائے کا اہتمام کرنا، اور اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی طرف دعوت دینے، اور اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے میں آپس کے اختلا ف اور جھگڑے سے بچنے کا اہتمام کرنا ابنِ اسحاق سے روایت ہے کہ حضرت ابو بکر صدیق ؓ نے سقیفۂ بنی ساعدہ والے دن بیان کرتے ہوئے فرمایاکہ یہ بات جائز نہیں ہے کہ مسلمانوں کے دو امیر ہوں، کیوں کہ جب بھی ایسا ہو گا مسلمانوں کے تمام کاموں اور تمام اَحکام میں اختلاف پیدا ہو جائے گا، اور اُن کا شیرازہ بکھر جائے گا، اور اُن کا آپس میں جھگڑا ہو جائے گا، اور پھر سُنّت چھوٹ جائے گی اور بدعت غالب آجائے گی، اور بڑا فتنہ ظاہر ہو گا اور کوئی بھی اسے ٹھیک نہ کرسکے گا۔1 حضرت سالم بن عبید ؓ حضرت ابو بکر ؓکی بیعت کے بارے میںروایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اس موقع پر اَنصار میں سے ایک آدمی نے کہا: ایک امیر ہم (اَنصار) میں سے ہو اور ایک امیر آپ (مہاجرین) میں سے ہو۔ تو حضرت عمر ؓ نے فرمایا: ایک نیام میں دو تلواریں نہیںسما سکتیں ۔2 حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ نے ایک مرتبہ بیان میں فرمایا: اے لوگو! (اپنے امیرکی) بات ماننا اور آپس میں اِکھٹے رہنااپنے لیے ضروری سمجھو، کیوں کہ یہی چیز اللہ کی وہ رسی ہے جس کو مضبوطی سے تھامنے کا اللہ نے حکم دیا ہے۔ اور آپس میں جڑ مل کر چلنے میں جو ناگوار باتیں تمہیں پیش آئیں گی وہ تمہاری ان پسندیدہ باتوں سے بہتر ہیں جو تم کو الگ چلنے میں حاصل ہوں