حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوئے اعمال کا بدلہ ملے گا۔ (یہ اشعار سن کر) حضرت علی نے فرمایا: میرے پاس دینار لائو۔ چناںچہ آپ کے پاس سو اشرفیاں لائی گئیں۔ آپ نے وہ اشرفیاں اس آدمی کو دے دیں۔ حضرت اصبغ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے امیر المؤمنین! آپ اسے ایک جوڑا اور سو دینار دے رہے ہیں؟ حضرت علی نے فرمایا: ہاں! میں نے حضور ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگوں کے ساتھ ان کے درجے کے مطابق معاملہ کرو اور اس آدمی کا میرے نزدیک یہی درجہ ہے۔1 حضرت ابنِ عباس ؓ کے پاس ایک سائل آیا (اور اس نے کچھ مانگا)۔ حضرت ابنِ عباس نے اس سے کہا: کیا تم اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور محمدﷺ اللہ کے رسول ہیں؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ حضرت ابنِ عباس نے پوچھا: رمضان کے روزے رکھتے ہو؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ حضرت ابنِ عباس نے کہا: تم نے مانگا ہے اور مانگنے والے کا حق ہوتا ہے، اور یہ ہم پر حق ہے کہ ہم تمہارے ساتھ احسان کریں۔ پھر حضرت ابنِ عباس نے اسے ایک کپڑا دیا اور فرمایا: میں نے حضور ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو مسلمان بھی کسی مسلمان کو کپڑا پہناتا ہے تو جب تک اس کے جسم پر اس کپڑے کا ایک ٹکڑا رہے گا اس وقت تک وہ پہنانے والا اللہ کی حفاظت میں رہے گا۔2مجاہدین کو کھانا کھلانا حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ فرماتے ہیں: حضور ﷺ نے ایک لشکر روانہ فرمایا جس کے امیر حضرت قیس بن سعد بن عبادہ ؓ تھے۔ سفر میں ان حضرات پر فاقہ آیا توحضرت قیس نے اپنے ساتھیوں کے لیے نو اُونٹ ذبح کر دیے۔ جب یہ حضرات مدینہ منوّرہ واپس آئے تو انھوں نے حضور ﷺ کو یہ قصہ سنایا۔ حضور ﷺ نے فرمایا: سخاوت تو اس گھر انہ کی خاص صفت ہے۔3 حضرت رافع بن خدیج ؓ فرماتے ہیں: (جب قیس بن سعد ؓ نو اُونٹ ذبح کرنے لگے تو) حضرت ابو عبیدہ ؓ حضرت عمر ؓ کو ساتھ لے کر حضرت قیس کے پاس آئے اوران سے کہا: میں آپ کوقسم دے کر کہتا ہوں کہ آپ اُونٹ ذبح نہ کریں (اس سے اُونٹ کم ہوجائیں گے اور سفر میں دقّت ہوگی) لیکن پھر بھی انھوں نے ذبح کر دیے۔ حضور ﷺ کو یہ سارا قصہ معلوم ہوا تو آپ نے فرمایا: ارے! یہ تو سخی گھر کا آدمی ہے۔ اور یہ غزوئہ خَبَط کا واقعہ ہے جس میں صحابہ ؓ نے خَبَط یعنی درختوں کے پتے کھائے تھے۔4 حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں: حضور ﷺ کے زمانہ میں ایک مرتبہ حضرت قیس بن سعد بن عُبادہ ؓ گزرے۔ اس وقت ہمیںسخت بھوک لگی ہوئی تھی۔ انھوں نے ہمارے لیے سات اُونٹ ذبح کیے (پھر ہم نے سفر کیا) اور سمندر کے کنارے