حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ایک درزی کا کھانا کھلانا حضرت انس ؓ فرماتے ہیں: ایک درزی نے کھانا تیار کر کے حضور ﷺ کو کھانے کے لیے بلایا۔ میں بھی حضور ﷺ کے ساتھ اس دعوت میں چلا گیا۔ تو اس نے حضور ﷺ کے سامنے جَو کی روٹی اور شوربا پیش کیا جس میں کدُّو اور گوشت کی بوٹیاں تھیں۔ میں نے دیکھا کہ حضور ﷺ پیالہ کے کناروں سے کدُّو تلاش کر رہے تھے۔ اس دن سے مجھے بھی کدُّو بہت مرغوب ہوگیا ہے۔1حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ کا کھانا کھلانا حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں: ہم لوگ خندق کھود رہے تھے کہ اتنے میں ایک سخت چٹان ظاہر ہوئی (جو صحابہ سے ٹوٹ نہ سکی)۔ صحابہ ؓ نے حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ خندق میں ایک سخت چٹان ظاہر ہوئی ہے۔ حضور ﷺ نے فرمایا: میں خود اترتا ہوں۔ پھر آپ کھڑے ہوئے تو آپ کے پیٹ مبارک پر (بھوک کی وجہ سے) پتھر بندھا ہوا تھا، کیوںکہ تین دن سے ہم لوگوں نے کوئی چیز نہیں چکھی تھی۔ پھر آپ نے کدال لے کر اس زور سے اس چٹان پر ماری کہ وہ ریت کے ڈھیر کی طرح ریزہ ریزہ ہوگئی۔ پھر میں نے عرض کیا: یارسول اللہ! مجھے گھر جانے کی اجازت دیں۔ (آپ نے اجازت دے دی) میں نے گھر جا کر اپنی بیوی سے کہا: میں نے حضور ﷺ کی شدید بھوک کی ایسی حالت دیکھی ہے کہ جس کے بعد میں رہ نہیں سکا۔ کیا تمہارے پاس کھانے کو کچھ ہے؟ اس نے کہا: کچھ جَو اور بکری کا ایک بچہ ہے۔ میں نے بکری کا وہ بچہ ذبح کیا اور اس کا گوشت تیار کیا۔ اس نے جَو پیس کر اس کا آٹا گوندھا۔ پھر ہم نے گوشت ہانڈی میں ڈال کر چولہے پر چڑھا دیا۔ اتنے میں آٹا بھی خمیر ہو کر روٹی پکنے کے قابل ہوگیا اور ہانڈی بھی چولہے پر پکنے والی ہوگئی۔ پھر میں نے حضور ﷺ کی خدمت میں جا کر عرض کیا: میں نے تھوڑا سا کھانا تیار کیا ہے۔ یارسول اللہ! آپ تشریف لے چلیں اور ایک دو اور آدمی بھی ساتھ ہوجائیں۔ حضور ﷺ نے پوچھا: کھانا کتنا ہے؟ میں نے آپ کو بتادیا۔ آپ نے فرمایا: بڑا عمدہ کھانا ہے اور بہت زیادہ ہے۔ اور اپنی بیوی سے کہہ دو کہ جب تک میںنہ آجائوں نہ وہ ہانڈی چولہے سے اتارے اور نہ روٹی تنور سے نکالے۔ پھر آپ نے صحابہ سے فرمایا: اٹھو (کھانے کے لیے چلو)۔ چناںچہ مہاجرین اور اَنصار کھڑے ہو کر حضور ﷺ کے ساتھ چل پڑے۔ میں جب گھر پہنچا تو میں نے بیوی سے کہا: تیرا بھلا ہو! حضور ﷺ اپنے ساتھ مہاجرین وانصار اور دوسرے حضرات کو لے کر تشریف لا رہے ہیں۔ میری بیوی نے کہا: کیا تم سے حضور ﷺ نے پوچھا تھا (کہ کھانا کتنا ہے؟) میں نے کہا: ہاں۔ (پھر حضور ﷺ سب کو لا رہے ہیں تو اب وہ ہی سب کے کھانے کا انتظام