حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت لجلاج غطفانی ؓ کا زہد حضرت لجلاج غطفانی ؓ فرماتے ہیں: جب سے میں حضورﷺ کے ہاتھ پر مسلمان ہوا ہوں کبھی میں نے پیٹ بھر کر کھانا بھی نہیں کھایا، بس بقدرِ ضرورت کھاتا اور پیتا ہوں۔ امام بیہقی ؓ نے اس کے بعد مزید روایت کیا ہے کہ وہ ایک سو بیس سال زندہ رہے، پچاس سال جاہلیت میں اور ستّر سال اسلام میں۔1حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ کا زہد حضرت حمزہ بن عبد اللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں: حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ اس وقت کھانا کھاتے جب ساتھ کھانے والا کوئی اور بھی ہوتا، اور جب کھاتے تو چاہے کھانا کتنا زیادہ ہوتا پیٹ بھر کر نہ کھاتے۔ چناںچہ ایک مرتبہ حضرت ابنِ مطیع ؓ ان کی عیادت کرنے آئے تو انھوں نے دیکھا کہ ان کا جسم بہت دبلا ہو چکا ہے تو انھوں نے (ان کی بیوی) حضرت صفیہ ؓ سے کہا: کیا تم ان کی اچھی طرح دیکھ بھال نہیں کرتی ہو؟ اگر تم ان کی دیکھ بھال ٹھیک طرح سے کرو تو ہوسکتا ہے کہ یہ دبلا پن ختم ہوجائے اور کچھ تو جسم ان کا بن جائے، اس لیے ان کے لیے عمدہ کھانا خاص طور سے اہتمام سے تیار کیا کرو۔ حضرت صفیہ نے کہا: ہم تو ایسا ہی کرتے ہیں، لیکن یہ اپنے کھانے پر تمام گھر والوں کو اور (باہر کے) تمام حاضرین کو بلا لیتے ہیں (اور سارا کھانا دوسروں کو کھلا دیتے ہیں خود بہت کم کھاتے ہیں) لہٰذا آپ ہی ان سے اس بارے میں بات کریں۔ تو اس پر حضرت ابنِ مطیع نے کہا: اے ابو عبد الرحمن! (یہ ان کی کنیت ہے) اگر آپ کچھ اچھا کھانا کھا لیا کریں تو اس سے آپ کی جسمانی کمزوری دور ہو جائے گی۔ تو انھوں نے فرمایا: آٹھ سال مسلسل ایسے گزرے ہیں کہ میں نے کبھی پیٹ بھر کر نہیں کھایا، یا صرف ایک مرتبہ ہی پیٹ بھر کر کھایا ہوگا۔ اب تم چاہتے ہو کہ میں پیٹ بھر کر کھایا کروں جب کہ گدھے کی پیاس جتنی (تھوڑی سی) زندگی رہ گئی ہے۔1 حضرت عمر بن حمزہ بن عبد اللہ ؓ کہتے ہیں: میں اپنے والد کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا کہ اتنے میں ایک آدمی گزرا اور اس نے کہا: آپ مجھے بتائیں کہ جس دن میں نے آپ کو حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے ’’جُرف‘‘ مقام پر با ت کرتے ہوئے دیکھا تھا آپ نے ان کو کیا کہا تھا؟ انھوں نے کہا: میں نے ان سے کہا تھا اے ابو عبدالرحمن! آپ کا جسم بہت دبلا ہوگیا اور عمر بہت زیادہ ہوگئی۔ آپ کی مجلس میں بیٹھنے والے نہ آپ کا حق پہچانتے ہیں اور نہ آپ کا مقام۔ آپ یہاں سے گھر واپس جا کر اپنے گھر والوں سے کہیں کہ وہ آپ کے لیے خاص طور سے اچھا سا کھانا تیار کر دیا کریں۔ انھوں نے کہا: تیرا بھلا ہو! اللہ کی قسم! میں نے گیارہ سال سے بلکہ بارہ سال سے بلکہ تیرہ سال سے بلکہ چودہ سال سے ایک دفعہ بھی پیٹ بھر کر نہیں کھایا،