حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آپ کا اس طرح اندر جانا واقعی تجسس ہے۔ حضرت عمر انھیں چھوڑ کر باہر آگئے۔2مسلمان کے عیب کو چھپانا حضرت شعبی ؓکہتے ہیں: ایک آدمی نے آکر حضرت عمر بن خطّاب ؓ کی خدمت میں عرض کیا کہ میری ایک بیٹی تھی جسے میں نے زمانۂ جاہلیت میں ایک دفعہ تو زندہ قبر میں دفن کر دیا تھا، لیکن مرنے سے پہلے اسے باہر کر لیا تھا، پھر اس نے ہما رے ساتھ اسلام کا زمانہ پایا اور مسلمان ہوگئی۔ پھر اس سے ایسا گناہ سرزد ہوگیا جس پر شرعی سزا لازم آتی ہے۔ اس پر اس نے بڑی چھری سے خود کو ذبح کرنے کی کوشش کی، ہم لوگ موقع پر پہنچ گئے اور اسے بچالیا، لیکن اس کے گلے کی کچھ رگیں کٹ گئی تھیں۔ پھر ہم نے اس کا علاج کیا اور وہ ٹھیک ہوگئی۔ اس کے بعد اس نے توبہ کی اور اس کی دینی حالت بہت اچھی ہوگئی۔ اب ایک قوم کے لوگ اس کی شادی کا پیغام دے رہے ہیں میں انھیں اس کی ساری بات بتا دوں؟ حضرت عمر نے کہا: اللہ نے تو اس کا عیب چھپایا تھا تم اسے ظاہر کرنا چاہتے ہو۔ اللہ کی قسم! اگر تم نے کسی کو اس لڑکی کی کوئی بات بتائی تو میں تمھیں ایسی سزا دوں گا جس سے تمام شہریوں کو عبرت ہوگی، بلکہ اس کی شادی اس طرح کرو جس طرح ایک پاک دامن مسلمان عورت کی کی جاتی ہے۔1 حضرت شعبی ؓکہتے ہیں: ایک لڑکی سے برا کام ہوگیا جس کی اسے شرعی سزا مل گئی۔ پھر اس کی قوم والے ہجرت کر کے آئے اور اس لڑکی نے توبہ کرلی اور اس کی دینی حالت اچھی ہوگئی۔ اس لڑکی کی شادی کا پیام اس کے چچا کے پاس آیا تو اسے سمجھ نہ آیا کہ وہ کیا کرے؟ اس کی بات بتائے بغیر شادی کر دے تو یہ بھی ٹھیک نہیں امانت دار ی کے خلاف ہے، اور اگر بتادے تو یہ بھی ٹھیک نہیں سترِ مسلم کے خلاف ہے۔ اس کے چچا نے یہ بات حضرت عمر بن خطّاب ؓکو بتائی تو حضرت عمر نے فرمایا: (بالکل نہ بتاؤ اور) اس کی ایسے شادی کرو جیسے تم اپنی نیک بھلی لڑکیوں کی کرتے ہو۔2 حضرت شعبی ؓ کہتے ہیں: ایک عورت نے آکر حضرت عمر ؓ کی خدمت میں کہا: اے امیر المؤمنین! مجھے ایک بچہ ملا اور اس کے ساتھ ایک مصری سفید کپڑا ملا جس میں سو دینار تھے۔ میں نے دونوں کو اٹھا لیا (اور گھر لے آئی) اور اس بچے کے لیے دودھ پلانے والی عورت کا اُجرت پر انتظام کیا۔ اب میرے پاس چار عورتیں آتی ہیں اور وہ چاروں اسے چومتی ہیں۔ مجھے پتا نہیں چلتا کہ ان چاروں میں سے کون اس بچے کی ماں ہے؟ حضرت عمر نے فرمایا: اب جب وہ عورتیں آئیں تو مجھے اطلاع کر دینا۔ (وہ عورتیں آئیں تو) اس عورت نے حضرت عمر کو اطلاع کر دی۔ (حضرت عمر اس کے گھر گئے اور) ان میں سے ایک عورت سے حضرت عمر نے کہا: تم میں سے کو ن اس بچے کی ماں ہے؟ اس عورت نے کہا: اللہ کی قسم! آپ نے (معلوم کرنے کا) اچھا انداز اختیار نہیں کیا۔ اللہ تعالیٰ نے ایک عورت کے عیب پر پردہ ڈالا ہے آپ اس کی پردہ دری