حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
امیر جب ٹیڑھا ہوجائے گاتو اس کے مامور بھی ٹیڑھے ہوجائیں گے۔ اور لوگوں میں سب سے زیادہ بدبخت وہ ہے جس کی وجہ سے اس کی رعایا بدبخت ہوجائے۔1 حضرت ضحاک ؓ کہتے ہیں: حضرت عمر بن خطّاب ؓ نے حضرت ابوموسیٰ ؓ کو یہ خط لکھا: اَمابعد! عمل میں قوت اور پختگی اس طرح پیدا ہوتی ہے کہ تم آج کا کام کل پر نہ چھوڑو، کیوںکہ جب تم ایسا کروگے تو تمہارے پاس بہت سارے کام جمع ہوجائیں گے پھر تمہیں پتہ نہیں چلے گا کہ کون سا کام کرو اور کون سا نہ کرو، اور یوں بہت سارے کام رہ جائیں گے۔ اگر تمہیں دو کاموں میں اختیار دیا جائے جن میں سے ایک کام دنیا کا ہو اور دوسرا آخرت کا، تو آخرت والے کام کو دنیا والے کام پر ترجیح دو، کیوںکہ دنیا فانی ہے اور آخرت باقی رہنے والی ہے۔ اللہ سے ہمیشہ ڈرتے رہو اور اللہ کی کتاب سیکھتے رہو،کیوںکہ اس میں علوم کے چشمے اور دلوں کی بہار ہے (یعنی قرآن سے دل کو راحت ملتی ہے)۔1حضرت عثمان ذُو النّورین ؓکا وصیت کرنا حضرت عَلَاء بن فضل کی والدہ کہتی ہیں: حضرت عثمان ؓ کے شہید ہونے کے بعد لوگوں نے ان کے خزانے کی تلاشی لی تو اس میں ایک صندوق ملا جسے تالا لگا ہوا تھا۔ جب لوگوں نے اسے کھولا تو اس میں ایک کاغذ ملاجس میں یہ وصیت لکھی ہوئی تھی: یہ عثمان کی وصیت ہے ۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم عثمان بن عفّان اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں۔اور حضرت محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں۔ جنت حق ہے، دوزخ حق ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اس دن لوگوں کو قبروں سے اٹھائیں گے جس دن کے آنے میں کوئی شک نہیں ہے۔ بے شک اللہ تعالیٰ اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرتا۔ اسی شہادت پر عثمان زندہ رہا، اسی پر مرے گا اور اسی پر اِن شاء اللہ (قیامت کے دن) اُٹھایا جائے گا۔2 نظام الملک نے بھی اس حدیث کو بیان کیا ہے اور اس میں یہ مضمون بھی ہے کہ لوگوں نے اس کاغذ کی پشت پر یہ لکھا ہوا دیکھا: غِنَی النَّفْسِ یُغْنِي النَّفْسَ حَتّٰی یُجِلَّھَا وَإِنْ غَضَّھَا حَتّٰی یَضُرَّ بِھَا الْفَقْرٗ دل کا غِنا آدمی کو غنی بنادیتا ہے حتیٰ کہ اسے بڑے مرتبے والا بنا دیتا ہے، اگرچہ یہ غِنا اسے اتنا نقصان پہنچائے کہ فقر اسے ستانے لگے۔ وَمَا عُسْرَۃٌ فَاصْبِرْ لَھَا إِنْ لَّقِیْتَھَا بِکائِنَۃٍ إِلَّا سَیَتْبَعُھَا یُسْرٗ