حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لانے تک اسے کچھ نہیں کہہ سکتا، اسے ہٹا نہیں سکتا۔ اﷲ کی قسم! اتنے میں گواہ لائوں گا اتنے میں وہ اپنی شہوت پوری کر کے جا چکا ہو گا (میں تو اس کا کام وہیں تمام کر دوں گا)۔1 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ حضورﷺ ایک رات میرے پاس سے اُٹھ کر باہر چلے گئے، میں نے اس سے بڑی غیرت محسوس کی۔ آپ واپس تشریف لائے اور پریشانی میں میں جو کچھ کر رہی تھی اسے دیکھ کر آپ نے فرمایا: اے عائشہ! تمھیں کیا ہوا؟ کیا تمھیں بھی غیرت آگئی؟ میں نے عرض کیا کہ مجھ جیسی (محبوب بیوی) کو آپ جیسے (عظیم خاوند) پر غیرت کیوں نہ آتی۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اصل میںبات یہ ہے کہ تمہارا شیطان تمہارے پاس آیا تھا۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! کیا میرے ساتھ شیطان ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں۔ میں نے پوچھا: یارسول اﷲ! کیا آپ کے ساتھ بھی شیطان ہے؟ حضورﷺ نے فرمایا: ہاں، لیکن اﷲ نے اس کے خلاف میری مدد فرمائی جس کی وجہ سے وہ مسلمان ہوگیا، یا میں اس کے مکر و فریب سے محفوظ رہتا ہوں۔2 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں: جب حضورﷺ نے حضرت اُمّ سلمہؓ سے شادی کی تو مجھے بہت پریشانی ہوئی، کیوںکہ لوگوں نے ہمیں بتایا تھا کہ وہ خوب صورت ہیں۔ میں نے کسی بہانے سے چھپ کر انھیں دیکھا تو واقعی اﷲکی قسم! ان کا جتنا حسن وجمال مجھے بتایا گیا تھا اس سے کئی گنا مجھے ان میں نظر آیا۔ پھر میں نے اس کا حضرت حفصہؓ سے ذکر کیا۔ حضرت عائشہ اور حضرت حفصہؓ کا آپس میں بہت جوڑ تھا۔ انھوں نے کہا: غیرت کی وجہ سے وہ تمھیں زیادہ خوب صورت نظر آئیں ورنہ وہ اتنی خوب صورت نہیں ہیں جتنا لوگ کہتے ہیں۔ چناںچہ حضرت حفصہ نے کسی بہانے سے چھپ کر انھیں دیکھا اور مجھے آکر کہا: میں انھیں دیکھ کر آئی ہوں۔ اﷲ کی قسم! تم ان کو جتنا خوب صورت بتا رہی ہو وہ اتنی خوب صورت نہیں ہیں بلکہ اس کے قریب بھی نہیں ہیں، ہاں خوب صورت ضرور ہیں۔ چناںچہ میں نے حضرت اُمّ سلمہ کو پھر جا کر دیکھا تو اب وہ مجھے ویسی ہی نظر آئیں جیسا کہ حضرت حفصہ نے بتایا تھا۔ میری زندگی کی قسم! میں چوںکہ غیرت والی تھی اس لیے پہلے وہ مجھے زیادہ حسین نظر آئی تھیں۔3 حضرت علی ؓ فرماتے ہیں: کیا مجھے یہ بات نہیں پہنچی ہے کہ تمہاری عورتیں بازاروں میں عجمی کافر لوگوں سے ٹکراتی پھر تی ہیں؟ کیا اس پر تمھیں غیرت نہیں آتی؟ جس میں غیرت نہیں ہے اس میں کوئی خیر نہیں ہے۔1 حضرت علی ؓ نے فرمایا: غیرت دو طرح کی ہوتی ہے: ایک اچھی غیرت جس کی وجہ سے انسان اپنے اہل وعیال کی اِصلاح کرتا ہے اور دوسری غیرت بری ( فاسق فاجر لوگوں کی غیرت) جس کی وجہ سے انسان دوزخ میں چلا جاتا ہے۔2نیکی کا حکم کرنا اور برائی سے روکنا