حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چناںچہ حضورﷺ نے حضرت جُلَیْبِیب سے اس کی شادی کر دی۔ پھر حضورﷺ ایک غزوہ میں تشریف لے گئے۔ جب اﷲ تعالیٰ نے حضورﷺ کو فتح نصیب فرما دی تو آپ نے فرمایا: کون سا ساتھی تم لوگوں کو نظر نہیں آرہا ہے؟ صحابہ نے کہا: کوئی ایسا نہیں ہے۔ حضورﷺ نے فرمایا: لیکن مجھے جُلَیْبِیب نظر نہیں آرہا ہے۔ حضورﷺ نے فرمایا: انھیں تلاش کرو۔ صحابہ نے تلاش کیا تو وہ سات کافروں کے پاس شہید پڑے ہوئے ملے کہ انھوں نے ان سات کو قتل کیا پھر انھوں نے انھیں شہید کر دیا۔ صحابہ نے کہا: یا رسول اﷲ! یہ حضرت جُلَیْبِیب سات کافروں کے پہلو میں پڑے ہوئے ہیں، پہلے انھوں نے انھیں قتل کیا پھر انھوں نے انھیں شہید کر دیا۔ چناںچہ حضورﷺ خود ان کے پاس تشریف لے گئے اور دو یا تین مرتبہ فرمایا: اس نے سات کو قتل کیا پھر انھوں نے اسے شہید کر دیا، یہ میرا ہے اور میں اس کا ہوں۔ پھر حضورﷺ نے ان کے جسم کو اپنے بازوئوں پر رکھ لیا پھر ان کے لیے قبر کھودی گئی ۔ ان کے لیے اور تو کوئی تخت نہیں تھا بس حضورﷺ کے بازو ہی تخت تھے۔ پھر حضورﷺ نے خود ان کو قبر میں رکھا۔ اس حدیث میں اس بات کا ذکر نہیں ہے کہ حضورﷺ نے انھیں غسل دیا۔ حضرت ثابت کہتے ہیں کہ انصار میں کوئی بیوہ عورت اس لڑکی سے زیادہ خرچ کرنے والی نہیں تھی۔ حضرت اسحاق بن عبد اﷲ بن ابی طلحہ نے حضرت ثابت سے کہا کہ کیا تمھیں معلوم ہے کہ حضورﷺ نے اس لڑکی کو کیا دعا دی تھی؟ یہ دعا دی تھی کہ اے اﷲ! تو اس پر خیروں کو خوب بہادے اور اس کی زندگی کو مشقت والی نہ بنا۔ چناںچہ انصار میں کوئی بیوہ عورت اس سے زیادہ خرچ کرنے والی نہ تھی۔1حضرت سلمان فارسیؓ کا نکاح حضرت ابو عبد الرحمن سُلَمِی ؓکہتے ہیں کہ حضرت سلمانؓ نے قبیلہ کندہ کی ایک عورت سے شادی کی اور اس کے گھر میں ہی ان کی رخصتی ہوئی۔ جب رخصتی والی رات آئی تو ان کے ساتھ ان کے ساتھی بھی چلتے ہوئے ان کی بیوی کے گھر تک آئے، وہاں پہنچ کر حضرت سلمان نے فرمایا: اب آپ لوگ واپس چلے جائیں اﷲ تعالیٰ آپ لوگوں کو بہت اَجر عطا فرمائے۔ اور ان لوگوں کو اندر اپنی بیوی کے پاس نہ لے گئے جیسے کہ بے وقوف لوگوں کا دستور ہے۔ وہ گھر بہت سجا ہوا تھا۔ دیواروں پر پردے پڑے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر انھوں نے فرمایا: کیا تمہارے گھر کو بخار چڑھا ہوا ہے (جو اس پر اتنے پردے لٹکا رکھے ہیں؟) یا کعبہ کندہ قبیلہ میں آگیا ہے (جو تم نے اس گھر کو اتنا سجا رکھا ہے؟) گھر والوں نے کہا: نہ تو ہمارے گھر کو بخار چڑھا ہوا ہے اور نہ کعبہ کندہ میں آگیا ہے۔ جب ان لوگوں نے در وازے کے پر دے کے علاوہ باقی تما م پردے اتار دیے تب حضرت سلمان گھر کے اندر گئے۔ جب اندر گئے تو انھیں بہت سا سامان نظر آیا تو فرمایا: یہ سامان