حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابو سعید ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے فرمایا: میں کیسے خوش حال اور مزے دار زندگی والا ہوسکتا ہوں جب کہ صور پھونکنے والا صور منہ میں لے چکا ہے اور اپنی پیشانی جھکائے ہوئے ہے اور کان لگائے انتظار کررہا ہے کہ کب اسے صور پھونکنے کا حکم دیا جاتا ہے۔ مسلمانوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم اب کیا پڑھا کریں؟ حضورﷺ نے فرمایا: حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ، عَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلْنَا پڑھا کرو۔3 حضرت ابنِ عمر ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے ایک قاری کو یہ آیت پڑھتے ہوئے سنا: {اِنَّ لَدَیْنَا اَنْکَالاً وَّجَحِیْمًا o}4 ہمارے یہاں بیڑیاں ہیں اور دوزخ ہے۔ یہ سن کر حضورﷺ بے ہوش ہوگئے۔5نبی کریم ﷺ کے صحابہؓ کا خوف حضرت سہل بن سعد ؓ فرماتے ہیں کہ ایک انصاری نوجوان کے دل میں اللہ کا ڈر اتنا زیادہ پیدا ہوگیا کہ جب بھی اس کے سامنے جہنم کا ذکر ہوتا وہ رونے لگ جاتا اوراس کی کیفیت کا اتنا زیادہ غلبہ ہوگیا کہ وہ ہر وقت ہی گھر رہنے لگا باہر نکلنا چھوڑ دیا۔ کسی نے حضورﷺ سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ اس کے گھر تشریف لے گئے۔ وہاں پہنچ کر حضورﷺ نے اسے گلے لگا لیا، اتنے میں اس کی روح پرواز کر گئی اور اس کی لاش نیچے گر گئی۔ حضورﷺ نے فرمایا: تم اپنے اس ساتھی کی تجہیز وتکفین کرو، اللہ کے ڈر نے اس کے جگر کے ٹکڑے کر دیے۔1 حضرت حذیفہ ؓ سے بھی ایسی ہی حدیث منقول ہے اور اس میں یہ ہے کہ حضورﷺ اس نوجوان کے پاس تشریف لے گئے۔ جب اس نوجوان کی حضورﷺ پر نگاہ پڑی تو وہ کھڑے ہو کر حضورﷺ کے گلے لگ گیا اور اسی میں اس کی جان نکل گئی اور وہ مر کر نیچے گر پڑا۔ حضورﷺ نے فرمایا: تم اپنے ساتھی کی تجہیز وتکفین کرو، جہنم کے ڈر نے اس کے جگر کے ٹکڑے کر دیے۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے! اللہ تعالیٰ نے اسے جہنم سے پناہ عطا فرما دی ہے۔ جو آدمی کسی چیز کی اُمید کرتا ہے وہ اسے ڈھونڈا کرتا ہے اور جو کسی چیز سے ڈرتا ہے وہ اس سے بھاگتا ہے۔2 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم ﷺ پر یہ آیت نازل فرمائی: {یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْا اَنْفُسَکُمْ وَاَہْلِیْکُمْ نَارًا وَّقُوْدُہَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ}3 اے ایمان والو! تم اپنے کو اور اپنے گھر والوں کو (دوزخ کی) اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن (اور سوختہ) آدمی اور پتھر ہیں۔ تو آپ نے ایک دن یہ آیت اپنے صحابہؓکو سنائی۔ سنتے ہی ایک نوجوان بے ہوش ہو کر گر پڑا۔ آپ نے اس کے دل پر ہاتھ رکھا تو وہ حرکت کر رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: اے جوان! لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ پڑھو۔ اس نے کلمہ پڑھا جس پر حضورﷺ نے