حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضورﷺ کے رونے کے بعض واقعات نماز کے باب میں آئیں گے۔نبی کریم ﷺ کے صحابہ ؓکا رونا حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: {اَفَمِنْ ھٰذَا الْحَدِیْثِ تَعْجَبُوْنَ o وَتَضْحَکُوْنَ وَلَا تَبْکُوْنَ o}3 سو کیا (ایسے خوف کی باتیں سن کر بھی) تم لوگ اس کلام ِ (الٰہی) سے تعجب کرتے ہو؟ اور ہنستے ہو اور (خوفِ عذاب سے) روتے نہیں ہو؟ تو اصحابِ صفہ اتنا روئے کہ آنسو اُن کے رخساروں پر بہنے لگے۔ حضورﷺ نے جب ان کے رونے کی ہلکی ہلکی آواز سنی تو آپ بھی ان کے ساتھ رو پڑے۔ پھر حضورﷺ نے فرمایا: جو اللہ کے ڈر سے روئے گا وہ آگ میں داخل نہیں ہوگا، اور جو گناہ پر اِصرار کرے گا وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا۔ اور اگر تم گناہ نہ کرو (اور استغفار کرنا چھوڑ دو) تو اللہ ایسے لوگوں کو لے آئے گا جو گناہ کریں گے (اور استغفار کریں گے) اور اللہ ان کی مغفرت کریں گے۔4 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: {وَقُوْدُھَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ}1 جس کا ایندھن آدمی اور پتھّر ہیں۔ پھر آپ نے فرمایا کہ جہنم میں ایک ہزار سال تک آگ جلائی گئی یہاں تک کہ وہ سرخ ہوگئی، پھر ایک ہزار سال تک آگ جلائی گئی یہاں تک کہ وہ سفید ہوگئی، پھر ایک ہزار سال اور جلائی گئی یہاں تک کہ وہ کالی ہوگئی۔ اب یہ آگ کالی اور تاریک ہے اس کا شعلہ کبھی نہیں بجھتا۔ حضورﷺ کے سامنے ایک سیاہ رنگ کا آدمی بیٹھا ہوا تھا، وہ یہ سن کر زور زور سے رونے لگا۔ اتنے میں حضرت جبرائیل ؑ آسمان سے اُتر آئے اور انھوں نے پوچھا کہ یہ آپ کے سامنے رونے والے کون ہیں؟ حضورﷺ نے فرمایا: یہ حبشہ کے ہیں۔ اور حضورﷺ نے اس کی تعریف کی۔ حضرت جبرائیل ؑ نے کہا: اللہ تعالیٰ فرما رہے ہیں: میری عزّت اور میرے جلال کی قسم! عرش پر میرے بلند ہونے کی قسم! جس بندے کی آنکھ دنیا میں میرے ڈر سے روئے گی میں جنت میں اسے خوب ہنساؤں گا۔2 حضرت قیس بن ابی حازم ؓ فرماتے ہیں کہ میں حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہونے کے لیے آیا تو حضرت ابو بکرؓ حضورﷺ کے قائم مقام بن چکے تھے۔ پہلے تو انھوں نے اللہ تعالیٰ کی خوب تعریف بیان کی اور پھر خوب روئے۔3 حضرت حسن بن محمد بن علی بن ابی طالب ؓ کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطّاب ؓ جمعہ کے خطبہ میں {اِذَا الشَّمْسُ کُوِّرَتْ o} پڑھ رہے تھے۔ {عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا اَحْضَرَتْ o} پر پہنچے تو (رونے کے غلبہ کی وجہ سے) ان کی آواز بند ہوگئی۔4 حضرت حسن ؓکہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطّاب ؓ نے یہ آیتیں پڑھیں: