حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نہیں ہوں گے تو پھر کون ہوگا؟ حضرت ابراہیم ؓ کہتے ہیں: ابنِ جُرمُوز نے آکر حضرت علی سے اندر آنے کی اجازت مانگی۔ (ابنِ جُرمُوز نے جنگِ جمل میں حضرت زبیرؓ کو شہید کیا تھا)۔ حضرت علی نے بڑی دیر کے بعد اجازت دی تو اس نے اندر آکر کہا: جن لوگوں نے خوب زورشور سے جنگ کی تھی آپ ان کے ساتھ ایسا رویہ اختیار کرتے ہیں! حضرت علی نے فرمایا: تیرے منہ میں خاک ہو، مجھے یقین ہے کہ میں، حضرت طلحہ اور حضرت زبیر ان لوگوں میں سے ہوں گے جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {وَنَزَعْنَا مَا فِیْ صُدُوْرِہِمْ مِّنْ غِلٍّ اِخْوَانًا عَلٰی سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِیْنَ o}1 حضرت جعفر بن محمد اپنے والد حضرت محمد ؓ سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت علیؓ نے فرمایا: مجھے یقین ہے کہ میں، حضرت طلحہ اور حضرت زبیر ان لوگوں میں ہوں گے جن کے بارے میں اللہ نے فرمایاہے اور پھر پچھلے آیت تلاوت فرمائی۔ حضرت عمرو بن غالب ؓ کہتے ہیں کہ حضرت عمار بن یاسرؓ نے سنا کہ ایک آدمی اُمّ المؤمنین حضرت عائشہؓ کے بارے میں نازیبا کلمات کہہ رہا ہے تو اسے ڈانٹ کر فرمایا: بکواس بند کرو۔ چپ کرو۔ خدا تجھے خیر سے دور کرے اور گالیاں دینے والے تجھ پر مسلط کرے۔ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ وہ جنت میں بھی حضورﷺ کی بیوی ہوں گی۔2 ’’ترمذی‘‘ کی حدیث میں یہ ہے کہ حضرت عمارؓ نے فرمایا: دفع ہوجا، خدا تجھے خیر سے دور کرے، کیا تو حضورﷺ کی محبوب بیوی کو تکلیف پہنچا رہا ہے؟3 حضرت عمارؓ فرماتے ہیں: ہماری اماں جان حضرت عائشہؓ نے اپنا ایک مؤقف اختیار کیا ہے (جو حضرت علیؓ کے خلاف ہے) اور ہمیں معلوم ہے کہ وہ دنیا اور آخرت میں حضور ﷺ کی بیوی ہیں، لیکن اللہ تعالیٰ ان کے ذریعہ سے ہمارا امتحان لینا چاہتے ہیں کہ ہم اللہ کی بات مانتے ہیں یا ان کی۔4 حضرت ابو وائلؓ فرماتے ہیں: جب حضرت علیؓ نے حضرت عمار بن یاسر اور حضرت حسن بن علیؓ کو کوفہ بھیجا تاکہ وہ کوفہ والوں کو (حضرت علی کی مدد کے لیے تیار کرکے) لے آئیں، توحضرت عمار نے یہ بیان فرمایا کہ میں جانتا ہوں کہ وہ (حضرت عائشہؓ) حضورﷺ کی دنیا اور آخرت میں بیوی ہیں، لیکن اللہ تعالیٰ ان کے ذریعہ سے تمہارا امتحان لینا چاہتے ہیں، دیکھنا چاہتے ہیں کہ تم لوگ اللہ کے پیچھے چلتے ہو یا ان کے۔1اپنی رائے کے خلاف بڑوں کے پیچھے چلنے کا حکم حضرت زید بن وہب ؓ کہتے ہیں: میں حضرت ابنِ مسعود ؓ کی خدمت میں کتاب اللہ (قرآن مجید) کی ایک آیت پڑھنے گیا۔ انھوں نے مجھے وہ آیت پڑھا دی۔ میں نے عرض کیا کہ آپ نے یہ آیت مجھے جس طرح پڑھائی ہے حضرت عمرؓ نے تو