حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے ضرور شادی کریں گے۔ چناںچہ انھوں نے اپنی عورت کی حضرت بلال کے بھائی سے شادی کر دی۔1نکاح میں کافروں کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے پر اِنکار حضرت عبد اﷲ بن قرط ثمالیؓ نبی کریمﷺ کے صحابہ میں سے تھے۔ وہ حضرت عمر ؓ کی طرف سے حمص کے گورنر تھے۔ ایک رات وہ حمص میں پہرہ کے لیے گشت کررہے تھے کہ ان کے پاس سے ایک بارات دلہن کو لیے ہوئے گزری اور ان لوگوں نے اس دلہن کے سامنے کئی جگہ آگ جلا رکھی تھی۔ انھوں نے کوڑے سے باراتیوں کی ایسی پٹائی کی کہ وہ سب دلہن کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔ صبح کو حضرت عبداﷲ منبر پر بیٹھے اور اﷲ کی حمد وثنا کے بعد فرمایا: حضرت ابو جندلہ ؓ نے حضرت اُمامہؓ سے شادی کی تو ولیمہ میں حضرت اُمامہ کے لیے چند مٹھی کھانا تیار کیا۔ اﷲ تعالیٰ ابو جندلہ پر رحم کرے! اور اُمامہ پر رحمت نازل کرے! اور اﷲ تمہاری رات والی دلہن اور باراتیوں پر لعنت کرے! ان لوگوں نے کئی جگہ آگ جلا رکھی تھی اور کافروں کے ساتھ مشابہت اختیار کر رکھی تھی اور اﷲ کافروں کے نور کو بجھانے والا ہے۔2مہر کا بیان حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ حضورﷺ کا مہر بارہ اُوقیہ اور ایک نش تھا جس کے پانچ سو درہم ہوتے ہیں، کیوںکہ ایک اُوقیہ میں چالیس درہم اور ایک نش میں بیس درہم ہوتے ہیں۔1 حضرت مسروق ؓکہتے ہیں کہ حضرت عمرؓ منبر پر تشریف فرما ہوئے اور فرمایا: میرے علم میں ایسا آدمی کوئی نہ آئے جس نے چار سو سے زیادہ مہر مقرر کیا ہو، کیوںکہ نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کا مہرچار سو درہم یا اس سے کم تھا۔ اگر مہر زیادہ کرنا کوئی تقویٰ اور عزّت کی بات ہوتی تو تم لوگ ان مبارک حضرات سے مہر میں آگے نہیں جا سکتے تھے۔ پھر منبر سے نیچے تشریف لے آئے۔ پھر ایک قریشی عورت ان کے سامنے آئی اور اس نے کہا: کیا آپ نے لوگوں کو چار سو سے زیادہ مہر رکھنے سے منع کیا ہے؟ حضرت عمر نے کہا: ہاں۔ اس عورت نے کہا: کیا آپ نے اﷲ تعالیٰ کو قرآن میں یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا: {وَاٰتَیْـتُمْ اِحْدٰ ھُنَّ قِنْطَارًا}2 اور تم اس ایک (عورت) کو انبار کا انبار مال دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ بھی مت لو۔ (یعنی اس آیت میں مہر میں بہت زیادہ مال دینے کو اﷲ نے ذکر فرمایا جس سے معلوم ہوا کہ زیادہ مہر دینا بھی جائز ہے ) یہ سن کر حضرت عمرؓ نے کہا: اے اﷲ! میں تجھ سے معافی مانگتا ہوں۔ تمام لوگ عمر سے زیادہ دین کی سمجھ رکھتے ہیں۔ پھر واپس آکر منبر پر تشریف فرما ہوئے اور فرمایا: اے لوگو! میں نے تمھیں چار سو سے زیادہ مہر دینے سے منع کیا تھا، لیکن