حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت عبد اللہ بن اَرقم ؓ کا مال واپس کرنا حضرت عمرو بن دینار ؓکہتے ہیں: حضرت عثمان ؓ نے حضرت عبد اللہ بن اَرقم ؓ کو بیت المال کا ذمہ دار ونگران مقرر کیا اور انھیں تین لاکھ اس خدمت کے عوض دینے چاہے تو حضرت عبد اللہ بن اَرقم نے لینے سے انکار کر دیا۔ اور حضرت امام مالک ؓکہتے ہیں: مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ حضرت عثمان ؓ نے حضرت عبد اللہ بن اَرقم ؓکو تیس ہزار بطورِ معاوضہ کے دینے چاہے، لیکن انھوں نے لینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ میں نے تو اللہ کے لیے کا م کیا تھا۔1حضرت عمرو بن نعمان بن مُقَرِّن ؓ کا مال واپس کرنا حضرت معاویہ بن قُرّہ ؓ کہتے ہیں: میں حضرت عمرو بن نعمان بن مُقَرِّن ؓ کے ہاں ٹھہرا ہوا تھا۔ جب رمضان شریف کا مہینہ آیا تو ایک آدمی در اہم کی تھیلی لے کر ان کے پاس آیا اور کہا: امیر حضرت مصعب بن زبیر آپ کو سلام کہتے ہیں اور کہتے ہیں: قرآن کے ہر قاری کی خدمت میں ہماری طرف سے عطیہ ضرور پہنچ گیا ہے (اس لیے آپ کی خدمت میں بھی بھیجا ہے) یہ دراہم اپنی ضرورت میں خرچ کرلیں۔ تو حضرت عمر و بن نعمان نے لانے والے سے کہا: جا کر ان سے کہہ دینا: اللہ کی قسم! ہم نے قرآن دنیا حاصل کرنے کے لیے نہیں پڑھا۔ اور وہ تھیلی ان کو واپس کر دی۔2حضرت ابو بکر صدیق ؓ کی صاحب زادیوں حضرت اَسماء اور حضرت عائشہ ؓ کا مال واپس کر نا حضرت عبد اللہ بن زبیرؓ فرماتے ہیں: قُتَیلہ بنتِ عبد العزّیٰ بن عبدِ اسعد جو کہ بنو مالک بن حِسْل قبیلے میں سے تھیں۔ وہ ابھی مشرک ہی تھیں کہ وہ گوہ، روٹیاں اور گھی ہدیہ میں لے کر اپنی بیٹی حضرت اَسماء بنتِ ابی بکر ؓ کے پاس آئیں۔ تو حضرت اسماء نے ان کا ہدیہ لینے سے انکار کر دیا اور انھیں اپنے گھر آنے سے روک دیا۔ حضرت عائشہ ؓ نے اس بارے میں حضورﷺ سے پوچھا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: {لَایَنْھٰـکُمُ اللّٰہُ عَنِ الَّذِیْنَ لَمْ یُقَاتِلُوْکُمْ فِی الدِّیْنِ} 3 اور اللہ تعالیٰ تم کو ان لوگوں کے ساتھ احسان اور انصاف کا برتاؤ کرنے سے منع نہیں کرتا جو تم سے دین کے بارے میں نہیں لڑے اور تم کو تمہارے گھروں سے نہیں نکالا۔ چناںچہ حضورﷺ نے حضرت اَسماء ؓ کو کہا کہ وہ اپنی والدہ کا ہدیہ قبو ل کرلیں اور انھیں اپنے گھر آنے دیں۔1 حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں: ایک مسکین عورت میرے پاس آئی۔ وہ مجھے تھوڑی سی چیز ہدیہ کرنا چاہتی تھی۔ مجھے اس کی غربت پر ترس آیا اس لیے مجھے اس سے ہدیہ لینا اچھا نہ لگا۔ حضورﷺ نے فرمایا: تم نے ایسا کیوں نہ کیا کہ تم اس سے ہدیہ