حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پڑے ٹوٹے ہوئے دھاگے اور رسیاں اور گٹھلیاں زمین سے ا ٹھا کر لوگوں کے گھروں میں ڈال دیتے تا کہ لوگ انھیں اپنے کام میں لے آئیں۔3 حضرت حسن ؓ کہتے ہیں: ایک مرتبہ حضرت عمر بن خطا ب ؓ اپنے زما نۂ خلافت میں لوگوں میں بیان کر رہے تھے اور انھوں نے ایک لنگی باندھ رکھی تھی جس میں با رہ پیوند تھے۔1 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں: میں نے ایک مرتبہ زمانۂ خلافت میں حضرت عمر ؓ کو دیکھا کہ انھوں نے اپنے دونوں کندھوں کے درمیان اوپر نیچے تین پیوند لگا رکھے تھے۔2 حضرت ابنِ عمر ؓ فرماتے ہیں: حضرت عمر ؓ اپنے اور اپنے اہل وعیال کے لیے گزارے کے قابل خوراک لیا کرتے تھے۔ گرمیوں میں ایک جوڑا پہنتے۔ بعض دفعہ ان کی لنگی پھٹ جاتی تو اسے پیوند لگا لیتے، لیکن (نیا جوڑا لینے کے) وقت آنے سے پہلے اس کی جگہ بیت المال سے اور لنگی نہ لیتے، اسی سے کا م چلا تے رہتے۔ اور جس سال مال زیادہ آتا اس سال ان کا جوڑا پچھلے سال سے اور گھٹیا ہو جاتا۔ حضرت حفصہ ؓ نے ان سے اس بارے میں بات کی تو فرمایا: میں مسلمانوں کے مال میں سے پہننے کے جوڑے لیتا ہوں اور یہ میری ضرورت کے لیے کافی ہیں۔3 حضرت محمد بن ابراہیم ؓ کہتے ہیں: حضرت عمر بن خطّاب ؓ روزانہ بیت المال سے اپنے اور اپنے اہل وعیال کے لیے دو درہم خرچہ لیا کرتے تھے۔4حضرت عثما ن بن عفان ؓ کا زہد حضرت عبد الملک بن شدّاد ؓ کہتے ہیں: میں نے جمعہ کے دن حضرت عثمان بن عفانؓ کو منبر پر دیکھا کہ ان پر عدن کی بنی ہوئی موٹی لنگی تھی جس کی قیمت چار یا پانچ درہم تھی، اور گیروے رنگ کی ایک کوفی چادر تھی۔ حضرت حسن ؓ سے ان لوگوں کے بارے میں پوچھا گیا جو مسجد میں قیلولہ کرتے ہیں، تو انھوں نے کہا: میں نے حضرت عثمان بن عفان ؓکو دیکھا کہ وہ اپنے زما نۂ خلافت میں ایک دن مسجد میں قیلو لہ فرما رہے تھے۔ اور جب وہ سو کر اٹھے تو ان کے جسم پر کنکریوں کے نشان تھے (مسجد میں کنکریاں بچھی ہوئی تھیں) اور لوگ (ان کی اس سادہ اور بے تکلف زندگی پر حیران ہو کر) کہہ رہے تھے: یہ امیرالمؤمنین ہیں، یہ امیرالمؤمنین ہیں۔1 حضرت شُرَحْبِیْل بن مسلم ؓ کہتے ہیں: حضرت عثمان بن عفان ؓ لوگوں کو خلافت والا عمدہ کھانا کھلاتے، اور خود گھر جا کر سرکہ اور تیل یعنی سادہ کھایا کھاتے۔حضرت علی بن ابی طالب ؓ کا زہد