حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہی اصل میں اکٹھا ہونا ہے چاہے وہ تعداد میں کم ہوں، اور اہلِ باطل کا اکٹھا ہونا حقیقت میں بکھر جاناہے چاہے وہ تعداد میں زیادہ ہوں۔3صحابۂ کرام ؓ کا حضرت ابو بکر صدیق ؓکی خلافت پر اتفاق حضرت عروہ بن زبیر ؓ فرماتے ہیں: (حضور ﷺ کے انتقال کی خبر سن کر) حضرت ابوبکر صدیق ؓسُنَح محلہ سے اپنی سواری پر تشریف لائے اورمسجدکے دروازے پر پہنچ کر سواری سے نیچے اُترے۔ آپ بڑے بے چین اور غمگین تھے۔ اور انھوں نے اپنی بیٹی حضرت عائشہ ؓ سے گھر میں آنے کی اجازت چاہی، حضرت عائشہ نے اجازت دی۔ حضرت ابو بکر اندر تشریف لے گئے۔ حضور ﷺ کا انتقال ہوچکا تھا اورآپ اپنے بسترپرتھے اورآپ کی ازواجِ مطہّرات آپ کے اِرد گرد بیٹھی ہوئی تھیں۔ حضرت عائشہ ؓ کے علاوہ باقی تمام ازواجِ مطہّرات نے اپنے چہرے چادروں سے چھپا لیے اور حضرت ابو بکرسے پردہ کرلیا۔حضرت ابو بکر ؓ نے حضور ﷺ کے چہرۂ مبارک سے چادر ہٹائی اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر بوسہ لینے لگے اور روتے ہوئے فرمانے لگے کہ حضرت (عمر) ابنِ خطّاب جو کہہ رہے ہیں وہ ٹھیک نہیں ہے (کہ حضور ﷺ کا انتقال نہیں ہوا ہے بلکہ یہ بے ہوشی طاری ہوئی ہے یا اُن کی رُوح معراج میں گئی ہے جو واپس آجائے گی) رسول اللہ ﷺکاانتقال ہو گیا ہے۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے! یا رسول اللہ! آپ پر اللہ کی رحمت ہو۔ آپ حالتِ حیات میں اور وفات کے بعد بھی کتنے پاکیزہ ہیں۔ حضرت ابو بکر ؓ نے حضور ﷺ کے چہرے پر چادر ڈال دی اور پھر تیزی سے مسجد کی طرف چلے اور لوگوں کی گردنوں کو پھلانگتے ہوئے منبر تک پہنچے۔ حضرت ابو بکر کو آتا ہوا دیکھ کر حضرت عمر ؓ بیٹھ گئے۔ حضرت ابو بکر نے منبر کی ایک جانب کھڑے ہو کر لوگوں کو آواز دی۔ آواز سن کر سب بیٹھ گئے اور خاموش ہو گئے۔ پھر حضرت ابو بکر ؓ نے کلمۂ شہادت جیسا انھیں آتا تھا پڑھا اور فرمایاکہ جب اللہ کے نبی ﷺ تمہارے درمیان زندہ تھے اسی وقت اللہ تعالیٰ نے اُن کو موت کی خبر دے دی تھی،اور تم کو بھی تمہاری موت کی خبر دے دی، اور یہ موت ایک یقینی امر ہے۔ اللہ عزّ وجل کے علاوہ تم میں سے کوئی بھی (اس دنیا میں) باقی نہیں رہے گا۔ اللہ تعالیٰ نے (قرآن میں) فرمایا ہے: {وَمَا مُحَمَّدٌ اِلاَّ رَسُوْلٌج قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِہِ الرُّسُلُ}1 اور محمد (ﷺ) نِرے رسول ہی تو ہیں۔اور آپ سے پہلے اور بھی بہت سے رسول گزر چکے ہیں۔ سو اگر آپ کا انتقال ہو جاوے یا آپ شہید ہی ہو جائیں تو کیا تم لوگ اُلٹے پھر جائوگے؟ حضرت عمرنے فرمایا:(میں اس آیت کو بالکل ہی بھول گیا تھا اور حضرت ابو بکرکے پڑھنے سے مجھے یہ یاد آئی اور مجھے ایسا لگا