حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
شادی کرادیں۔ حضرت عمر اس پر خاموش رہے۔ حضرت سلمان نے کہا: آپ مجھے اﷲ کا پسندیدہ بندہ تو سمجھتے ہیں، لیکن مجھے اپنا داماد بنانا آپ کو پسند نہیں ہے۔ صبح کو حضرت عمرؓ کی قوم کے لوگ حضرت سلمانؓ کے پاس گئے۔ حضرت سلمان نے پوچھا: کیا کوئی کام ہے؟ ان لوگوں نے کہا: جی ہاں۔ حضرت سلمان نے پوچھا: کیا؟ اِن شاء اﷲ آپ لوگوں کا کام ہو جائے گا۔ ان لوگوں نے کہا: آپ نے حضرت عمر کو جو شادی کا پیغام دیا ہے وہ واپس لے لیں۔ حضرت سلمان نے فرمایا: میں نے یہ پیغام حضرت عمر کی امارت یا بادشاہت کی وجہ سے نہیں دیا تھا، بلکہ میں نے تو اس وجہ سے دیا تھا کہ وہ نیک آدمی ہیں، شاید اﷲ تعالیٰ میرے اور ان کے رشتے سے نیک اولاد پیدا فرما دیں۔ چناںچہ پھر انھوں نے قبیلہ کندہ میں شادی کی اور اس کے بعد پچھلی حدیث جیسا مضمون ہے۔1حضرت ابو الدرداءؓ کا نکاح حضرت ثابت بنانی ؓکہتے ہیں کہ حضرت ابو الدرداءؓ حضرت سلمانؓ کے ساتھ قبیلہ بنو لیث کی ایک عورت سے حضرت سلمان کی شادی کا پیغام دینے گئے۔ اور (گھر کے) اندر جا کر حضرت سلمان کے فضائل اور ان کے شروع میں مسلمان ہونے اور ان کے اسلام لانے کے واقعات تفصیل سے بیان کیے اور انھیں بتایا کہ حضرت سلما ن ان کی فلاں نوجوان لڑکی سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔ ان لوگوں نے کہا: حضرت سلمان سے شادی کرنے کو تو ہم تیار نہیں ہیں، البتہ آپ سے کرنے کو تیار ہیں۔ چناںچہ وہ اس لڑکی سے شادی کر کے باہر آئے اور حضرت سلمان سے کہا: اندر کچھ بات ہوئی ہے، لیکن اسے بتاتے ہوئے مجھے شرم آرہی ہے۔ بہرحال حضرت ابو الدرداء نے انھیں ساری بات بتائی۔ یہ سن کر حضرت سلمان نے کہا: (آپ مجھ سے کیوں شرما رہے ہیں) وہ تو مجھے آپ سے شرمانا چاہیے، کیوںکہ میں اس لڑکی کو شادی کا پیغام دے رہا تھا جو اﷲ نے آپ کے مقدر میں لکھی ہوئی تھی۔1حضرت ابو الدرداءؓ کا اپنی بیٹی درداءؓ کی ایک غریب سادہ مسلمان سے شادی کرنا حضرت ثابت بنانی ؓ کہتے ہیں کہ یزید بن معاویہ نے حضرت ابو الدرداءؓکو اُن کی بیٹی حضرت در داء سے شادی کا پیغام دیا، تو حضرت ابو الدرداء نے ان کو انکار کر دیا۔ یزید کے ہم نشینوں میں سے ایک آدمی نے یزید سے کہا: اﷲ آپ کی اصلاح فرمائے! کیا آپ مجھے اجازت دیتے ہیں کہ میں حضرت درداء سے شادی کرلوں؟ یزید نے کہا: تیرا ناس ہو! دفع ہوجا۔ اس آدمی نے کہا: اللہ آپ کی اصلاح فرمائے! آپ مجھے اجازت دے دیں۔ یزید نے کہا: اچھا۔ چناںچہ اس آدمی نے حضرت درداء سے شادی کا پیغام دیا تو حضرت ابو الدرداء نے اس آدمی سے اپنی بیٹی کی شادی کر دی۔ اس پر لوگوں میں یہ