حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضور ﷺ کے صحابی حضرت بلال بن حارث مُزنی ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا: بعض دفعہ بندہ اللہ کی رضا والا ایک بول ایسا بول دیتاہے جس کا انسانوں پر بہت زیادہ اثر ہوتا ہے اور اتنا مؤثر ہونے کا اسے گمان بھی نہیں ہوتا اور اس ایک بول کی وجہ سے اللہ اس سے راضی ہوجاتے ہیں اور اس سے ملاقات کے دن یعنی قیامت کے دن تک اس سے راضی رہتے ہیں۔ اور کبھی بندہ اللہ کی ناراضگی والا ایک بول ایسا بول دیتا ہے جس کا انسانوں پر بہت زیادہ اثر ہوتا ہے اور اسے اتنا مؤثر ہونے کاگمان بھی نہیں ہوتا، اس ایک بول کی وجہ سے اللہ اس سے ناراض ہوجاتے ہیں اور اس سے ملاقات کے دن یعنی قیامت کے دن تک اس سے ناراض رہتے ہیں۔1 حضرت علقمہ ؓ کہتے ہیں: حضرت بلال بن حارث مُزَنی ؓ نے ان سے فرمایا: میں نے دیکھا ہے کہ تم ان امیروں کے پاس کثرت سے جاتے ہو۔ دیکھ لو! تم ان سے کیا باتیں کرتے ہو؟ کیوںکہ میں نے حضور ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ آدمی اللہ کی رضا والا ایک بول ایسا بول دیتا ہے۔ اور پھر پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکر کیا۔2 حضرت حذیفہ ؓ فرماتے ہیں: اپنے آپ کو فتنے کی جگہوں سے بچائو۔ کسی نے ان سے پوچھا: اے ابو عبد اللہ! فتنوں کی جگہیں کون سی ہیں؟ انھوں نے فرمایا: امیروں کے دروازے کہ تم میں سے ایک آدمی امیر کے پاس جاتا ہے اور اس کی غلط بات کی تصدیق کرتا ہے اور (اس کی تعریف کرتے ہوئے) ایسی خوبی کا تذکرہ کرتا ہے جو اس میں نہیں ہے۔3 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں: مجھ سے میرے والد (حضرت عباس ؓ) نے فرمایا: اے میرے بیٹے! میں دیکھ رہاہوں کہ امیر المؤمنین (حضرت عمر ؓ) تمہیں بلاتے ہیں اور تمہیں اپنے قریب بٹھاتے ہیں اور حضور ﷺ کے دیگر صحابہ کے ساتھ تم سے بھی مشور ہ لیتے ہیں، لہٰذ ا تم میری تین باتیں یاد رکھنا: اللہ سے ڈرتے رہنا ، کبھی ان کے تجربہ میں یہ بات نہ آئے کہ تم نے جھوٹ بولا ہے یعنی کبھی ان کے سامنے جھوٹ نہ بولنا۔ اور ان کا کوئی راز فاش نہ کرنا۔ اور کبھی ان کے پاس کسی کی غیبت نہ کرنا۔ حضرت عامر کہتے ہیں: میں نے حضرت ابنِ عباس سے کہا: ان تین باتوں میں سے ہر بات ایک ہزار (درہم) سے بہتر ہے ۔ انھوں نے فرمایا: نہیں، ان میں سے ہر ایک دس ہزار (درہم) سے بہتر ہے۔1 حضرت شعبی ؓ کہتے ہیں: حضرت عباس ؓ نے اپنے بیٹے حضرت عبد اللہ ؓ سے فرمایا: میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ آدمی یعنی حضرت عمر بن خطاب ؓ تمہارا بڑا اِکرام کرتے ہیں اور تمہیں اپنے قریب بٹھا تے ہیں اور تمہیں ان لوگوں میں یعنی ان بڑے صحابہ میں شامل کر دیا ہے کہ ان جیسے تم نہیں ہو۔ میری تین باتیں یاد رکھنا: کبھی ان کے تجربہ میں یہ بات نہ آئے کہ تم نے جھو ٹ بولا ہے، اور کبھی ان کا کوئی راز فاش نہ کرنا، اور ان کے پاس کسی کی غیبت بالکل نہ کرنا۔2امیر کے سامنے حق بات کہنا اور جب وہ اللہ کے حکم کے خلاف