حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت سلمان ؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضورﷺ میری عیادت کرنے تشریف لائے۔ جب آپ باہر جانے لگے تو فرمایا: اے سلمان! اللہ تمہاری بیمار کو دور کر دے اور تمہارے گناہوں کو معاف فرمائے اور تمھیں دین میں اور جسم میں مرتے دم تک عافیت نصیب فرمائے۔4 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ حضورﷺ جب کسی مریض کے پاس تشریف لے جاتے یا کوئی مریض آپ کے پاس لایا جاتا تو حضورﷺ یہ دعا پڑھتے: أَذْھِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ، اِشْفِ وَأَنْتَ الشَّافِيْ، لَا شِفَائَ إِلَّا شِفَاؤُکَ شِفَائً لَا یُغَادِرُ سَقَمًا۔5 حضرت عائشہؓ کی دوسری روایت میں یہ ہے کہ حضورﷺ ان کلمات کے ساتھ حفاظت کی دعا کرتے اور پچھلی حدیث والے کلمات ذکر کیے۔ اور آگے حضرت عائشہؓ نے فرمایا کہ مرض الوفات میں جب حضورﷺ کی بیماری زیادہ ہوگئی تو میں حضورﷺ کا ہاتھ لے کر حضورﷺ کے جسم پر پھیرنے لگی اور یہی کلمات پڑھنے لگی۔ حضورﷺ نے اپنا ہاتھ مجھ سے کھینچ لیا اور فرمایا: اے میرے رب! مجھے معاف فرما اور مجھے رفیقِ (اعلیٰ اپنے آپ) سے ملا دے ۔ یہ حضورﷺ کا آخری کلام تھا جو میں نے حضورﷺ سے سنا۔1اندر آنے کی اجازت مانگنا حضرت انسؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ جب سلام فرماتے تو تین دفعہ فرماتے۔ (یعنی اجازت مانگنے کے لیے گھر سے باہر تین دفعہ سلام زور سے فرماتے، اجازت مل جاتی تو ٹھیک ورنہ باہر سے واپس چلے جاتے۔ یا مطلب یہ ہے کہ جب مجمع زیادہ ہوتا تو سارے مجمع کو سنانے کے لیے حضورﷺ تین دفعہ سلام فرماتے دائیں طرف اور بائیں طرف اور سامنے۔ یا مطلب یہ ہے کہ حضورﷺ جب کسی کو ملنے اس کے گھر جاتے تو تین مرتبہ سلام فرماتے (ایک اجازت لینے کے لیے اور دوسرا اندر جاتے وقت اور تیسرا واپسی کے وقت) اور جب کوئی (اہم) بات فرماتے تو تین مرتبہ فرماتے (تاکہ کم سے کم سمجھ والا بھی بات سمجھ جائے)۔2 حضرت قیس بن سعدؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ ہمیں ملنے کے لیے ہمارے گھر تشریف لائے۔ چناںچہ حضورﷺ نے (اجازت کے لیے باہر سے) فرمایا: اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ۔ میرے والد نے (حضورﷺ کے سلام کا) جواب آہستہ سے دیا۔ میں نے کہا: کیا آپ اللہ کے رسول ﷺ کو اجازت دینا نہیں چاہتے؟ انھوں نے کہا: ذرا حضورﷺ کو بار بار سلام کرنے دو۔ حضورﷺ نے پھر فرمایا: اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ۔ (میرے والد) حضرت سعد نے پھر آہستہ سے جواب دیا۔ حضورﷺ نے پھر فرمایا: اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ!اور اس کے بعد حضورﷺ واپس چل پڑے۔ حضرت سعد حضور ﷺ کے پیچھے گئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میں نے آپ کا ہر سلام سنا ہے اور ہر سلام کاآہستہ سے جواب