حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضورﷺ اپنے سفید خچر پر سوار ہیں اور اس کی لگام حضرت ابو سفیانؓ پکڑے ہوئے ہیں اور حضورﷺ فرما رہے ہیں: أَنَا النَّبِيُّ لَا کَذِبْ۔ میںنبی برحق ہوں اور یہ بات جھوٹ نہیں ہے۔ بخاری کی ایک روایت میں یوں ہے: أَنَا النَّبِيُّ لَا کَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ میںنبی برحق ہوں اوریہ بات جھوٹ نہیںہے۔ میںعبد المطّلب کا پوتا ہوں۔ (لوگوں کو ہمت دلانے کے لیے آپ نے اپنے خاندان کا تذکرہ کیا)۔ بخاری کی ایک روایت میں یہ ہے کہ پھر حضورﷺ اپنے خچر سے نیچے تشریف لے آئے۔1 حضرت براء ؓ فرماتے ہیں: پھر حضورﷺ نیچے تشریف لے آئے اور اللہ سے مدد طلب فرمائی اور یوں فرمایا: أَنَا النَّبِيُّ لَا کَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ اَللّٰھُمَّ نَزِّلْ نَصْرَکَ اس میں یہ اضافہ ہے کہ اے اللہ! اپنی نصرت نازل فرما۔ اور جب لڑائی زوروں پر آجاتی تو ہم لوگ حضورﷺ کی اَوٹ میں اپنا بچاؤ کیا کرتے تھے اور اس وقت جو حضورﷺ کے شانہ بشانہ لڑتا وہ سب سے زیادہ بہادر شمار ہوتا۔2 جہاد کے باب میں صحابۂ کرام کی بہادری کے ذیل میں حضرت ابو بکر، حضرت عمر، حضرت علی، حضر ت طلحہ، حضرت سعد، حضرت حمزہ، حضرت عباس، حضرت معاذ بن عمرو، حضرت معاذ بن عفراء، حضرت ابو دجانہ، حضرت قتادہ، حضرت سلمہ بن اکوع، حضرت ابو حدرد، حضرت خالد بن ولید، حضرت براء بن مالک، حضرت ابو المحجن، حضرت عمار بن یاسر، حضرت عمرو بن معدیکرب اور حضرت عبد اللہ بن زبیرؓ کے واقعات گزر چکے ہیں۔تقویٰ اور کمالِ احتیاط سیدنا حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کا تقویٰ اور کمالِ احتیاط حضرت شعیب ؓ کے دادا (حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص ؓ) فرماتے ہیں کہ حضورﷺکو رات کے وقت اپنے پہلو میں پڑی ہوئی کھجور ملی۔ آپ نے اسے نوش فرما لیا، لیکن پھر آپ کو نیند نہ آئی۔ ازواجِ مطہراتؓ میں سے کسی نے