حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پکانا شروع کرنا۔ چناںچہ میں (خندق سے) گھر آیا اور (تھوڑی ہی دیر بعد) حضور ﷺ بھی تشریف لے آئے۔ آپ لوگوں سے آگے آگے تشریف لا رہے تھے۔ یہاں تک کہ گھر پہنچ کر میں نے بیوی کو بتلایا کہ حضور ﷺ سب خندق والوں کو لا رہے ہیں۔ اس نے مجھے بہت کچھ کہا کہ آج تو تم رسوا ہوجائو گے اور سب تمہیںبرا کہیں گے (کہ کھانا تو تھوڑا سا ہے اور کھانے والے بہت زیادہ ہیں، جب سب کو کھانا نہیں ملے گا تو رسوائی اور شرمندگی ہوگی)۔ میں نے اس سے کہا: تم نے جو کہا تھا میں نے ویسے ہی کیا۔ حضور ﷺ کے تشریف لانے پر میری بیوی نے حضور ﷺ کے سامنے آٹا رکھا۔ حضور ﷺ نے اس میں لعابِ مبارک ڈالا اور برکت کی دعا فرمائی۔ پھر آپ ہماری ہانڈی کے پاس تشریف لے گئے اور اس میں بھی لعابِ مبارک ڈال کر بر کت کی دعا فرمائی۔ پھر فرمایا: ایک اور روٹی پکانے وا لی کو بلالو تاکہ وہ تمہارے ساتھ روٹی پکائے اور اپنی ہانڈی سے پیالے بھر بھر کر دیتی جائو، لیکن اسے چولہے سے مت اتارنا۔ (پچھلی حدیث میں یہ گزرا ہے کہ حضور ﷺ ہانڈی سے گوشت نکال رہے تھے، اس لیے بظاہر یہ بھی حضور ﷺ کے ساتھ نکال رہی ہوں گی) یہ کھانے کے لیے آنے والے ایک ہزار تھے۔ میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ یہ حضرات کھانا کھا کر واپس چلے گئے اور کھانا بچا ہوا تھا، اور ہماری ہانڈی اسی طرح جوش کھا رہی تھی، اور آٹے کی اسی طرح روٹیاں پک رہی تھیں۔1 حضرت جابر ؓ فرماتے ہیںکہ میری والدہ نے ایک مرتبہ کھانا تیار کیا اور مجھ سے کہا: جائو، حضور ﷺ کو کھانے کے لیے بلالائو۔ چناںچہ میں نے حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر چپکے سے عرض کیا کہ میری والدہ نے کچھ کھانا تیار کیا ہے۔ حضور ﷺ نے صحابہ سے فرمایا: کھڑے ہوجائو۔ چناںچہ آپ کے ساتھ پچاس آدمی کھڑے ہو کر چل پڑے۔ ( آپ ہمارے گھر تشریف لے آئے) اور آپ دروازے پر بیٹھ گئے اور مجھ سے فرمایا: دس دس کو اندر بھیجتے جائو۔ چناںچہ سب نے خوب سیر ہو کر کھانا کھایا اور کھانا جتنا پہلے تھا اتنا ہی بچ گیا۔ (دس کا اس لیے فرمایا کہ اندر اس سے زیادہ بیٹھنے کی جگہ نہ ہوگی) 2حضرت ابو طلحہ انصاری ؓ کا کھانا کھلانا حضرت انس ؓ فرماتے ہیں: حضرت ابو طلحہ ؓ نے حضرت اُمّ سُلَیم ؓ سے کہا: میں نے حضور ﷺ کی آواز سنی، بہت کمزور ہو رہی تھی اور صاف پتہ چل رہاتھا کہ یہ کمزوری بھوک کی وجہ سے ہے۔ کیا تمہارے پاس کچھ ہے؟ انھوں نے کہا: ہاں ہے۔ پھر انھوں نے جَو کی چند روٹیاں نکالیں اور اپنی اوڑھنی کے ایک حصہ میں لپیٹ کر میرے کپڑے کے نیچے چھپا دیں اور اوڑھنی کا باقی حصہ مجھے اوڑھا دیا، پھر مجھے حضور ﷺ کی خدمت میں بھیج دیا۔ میں یہ لے کر حضور ﷺ کی خدمت میں پہنچا۔ میں نے آپ کو مسجد میں بیٹھا ہوا پایا، آپ کے پاس اور لوگ بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ میں ان لوگوں کے پاس جا کر کھڑا