حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(باقی تیس ہزار کا اس طاعون میں انتقال ہوگیا)۔ حضرت سفیان بن عیینہ نے اس سے مختصر روایت نقل کی ہے۔1 حاکم نے اسی روایت کو حضرت سفیان کے واسطہ سے نقل کیا ہے، اس میں یہ ہے کہ حضرت ابو عبیدہ ؓ نے (حضرت عمر ؓ کا خط پڑھ کر) کہا: اللہ تعالیٰ امیر المؤمنین پر رحم فرمائے! وہ ان لوگوں کو بچانا چاہتے ہیں جو اب بچنے والے نہیں ہیں۔ پھر انھوں نے حضرت عمر کو یہ خط لکھا کہ میرے ساتھ مسلمانوں کا ایک لشکر ہے جن میں طاعون کی بیماری پھیلی ہوئی ہے۔ میں اپنی جان بچانے کے لیے ان کو چھوڑ کر نہیں جاسکتا۔2 ابنِ اسحاق نے حضرت طارق کے واسطہ سے اسی روایت کو نقل کیا ہے، اس میں یہ ہے کہ اے امیر المؤمنین! آپ کو جس وجہ سے میری ضرورت ہے وہ میں سمجھ گیا ہوں۔ میرے ساتھ مسلمانوں کا ایک لشکر ہے، میں اپنی جان بچانے کے لیے ان کو نہیں چھوڑ سکتا ہوں۔ لہٰذا جب تک اللہ تعالیٰ میرے اور ان کے بارے میں فیصلہ نہ کر دے میں ان سے جدا نہیں ہوسکتا۔ اس لیے اے امیر المؤمنین! آپ اپنی قسم کے پورا کرنے سے مجھے معاف فرمائیں اور مجھے اپنے لشکر میں رہنے دیں۔1امیر کا شفیق ہونا حضرت ابو جعفرکہتے ہیں: حضرت ابو اُسید ؓ حضور ﷺ کی خدمت میں بحرین سے کچھ قیدی لے کر آئے۔ آپ نے ان قیدیوں میں ایک عورت کو دیکھا کہ وہ رو رہی ہے۔ آپ نے اس سے پوچھا : تمہیںکیا ہوا؟ اس نے کہا: انھوں نے یعنی حضرت ابو اُسید نے میرے بیٹے کو بیچ دیا ہے (میں بیٹے کی جدائی میں رو رہی ہوں)۔ حضور ﷺ نے حضرت ابو اُسید سے پوچھا:کیا تم نے اس عورت کے بیٹے کو بیچا ہے؟ انھوں نے کہا: جی ہاں! حضور ﷺ نے پوچھا: کن لوگوں کے ہاتھ بیچا ہے؟ انھوں نے کہا:قبیلہ بنوعبس کے ہاتھ۔ حضور ﷺ نے فرمایا: تم خود سوار ہو کر اس قبیلہ کے پاس جاؤاور اس بچہ کو لے کر آؤ۔2 حضرت بُریدہ ؓ فرماتے ہیں: میں حضرت عمر ؓ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک انھوں نے ایک عورت کے چیخنے کی آواز سنی تو انھوں نے (اپنے دربان سے) کہا: اے یرفا! دیکھو یہ آواز کیسی ہے؟ وہ دیکھ آئے تو عرض کیا کہ ایک قریشی لڑکی کی ماں فروخت کی جا رہی ہے (اس وجہ سے وہ لڑکی رو رہی ہے)۔ حضرت عمر نے فرمایا: جاؤ ، اور حضراتِ مہاجرین واَنصار کو میرے پاس بلا کر لاؤ۔ تھوڑی دیر نہیں گزری تھی کہ گھر اور حجرہ (ان حضرات سے) بھر گیا۔ اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کے بعد حضرت عمر نے فرمایا: اَما بعد! کیا آپ حضرات جانتے ہیں کہ حضرت محمد ﷺ جو دین لے کر آئے تھے اس میں قطع رحمی بھی شامل ہے؟ ان