حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بیماری کو دور کر دے تو بہت ہی اچھا ہوتا۔ حضورﷺ نے فرمایا: تمام انسانوں میں سب سے زیادہ سخت تکلیف و آزمایش انبیا ؑ پر آتی ہے، پھر ان پر جو اِن کے قریب ہوں، پھر اُن پر جو اِن کے قریب ہوں، پھر اُن پر جو اِن کے قریب ہوں۔1 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ایک مرتبہ حضورﷺ رات کو بیمار ہوگئے، پھر آپ کی بیماری بڑھنے لگی اور آپ اپنے بستر پر کروٹیں بدلنے لگے۔ میں نے کہا: ہم میں سے کوئی اس طرح کرتا تو آپ اس پر ناراض ہوتے۔ حضورﷺ نے فرمایا: مؤمن بندوں پر تکلیف زیادہ آتی ہے اور مؤمن بندے کو جو بھی تکلیف پہنچتی ہے چاہے بیماری ہو یا کانٹا ہی لگے، اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اس کی خطاؤں کو مٹا دیتے ہیں اور اس کے درجے بلند فرما دیتے ہیں۔2نبی کریم ﷺ کے صحابۂ کرام ؓ کا بیماریوں پر صبر حضرت جابرؓ فرماتے ہیں: بخار نے حضورﷺ کی خدمت میں آنے کی اجازت مانگی۔ حضورﷺ نے پوچھا: یہ کون ہے؟ بخار نے کہا: اُمّ مِلْدَم ہوں۔ (یہ بخار کی کنیت ہے) حضور ﷺ نے بخار کو حکم دیا کہ قبا والوں میں چلے جاؤ۔ (چناںچہ بخار ادھر چلا گیا) اور انھیں بخار ہونے لگا اور اللہ ہی جانتا ہے کہ انھیں کتنا بخار ہوا۔ انھوں نے حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر بخار کی شکایت کی۔ حضورﷺ نے فرمایا: تم لوگ کیا چاہتے ہو؟ اگر تم لوگ چاہو تو میں اللہ تعالیٰ سے دعا کر دوں اور اللہ تعالیٰ تمہارا بخار دور کر دے، اور اگر تم چاہو تو (تمہارا بخار باقی رہے اور) یہ بخارتمہارے لیے (گناہوں سے) پاکی کا ذریعہ بن جائے۔ ان قبا والوں نے عرض کیا: کیا آپ ایسا کر سکتے ہیں؟ حضورﷺ نے فرمایا: ہاں۔ تو انھوں نے عرض کیا: پھر تو بخارکو رہنے دیں۔3 حضرت سلمان ؓ فرماتے ہیں کہ بخار نے حضورﷺ سے حاضری کی اجازت چاہی۔ حضورﷺ نے اس سے پوچھا: تم کون ہو؟ اس نے کہا: میں بخار ہوں، گوشت کو کاٹتا ہوں اور خون چوس لیتا ہوں۔ حضورﷺ نے فرمایا: جاؤ قبا والوں کے پاس چلے جاؤ۔ چناںچہ بخار قبا چلا گیا (اور قبا والوں کے چہرے زرد ہوگئے) تو انھوں نے آکر حضورﷺ سے بخار کی شکایت کی۔ حضورﷺ نے فرمایا: تم لوگ کیا چاہتے ہو؟ اگر تم چاہو تو میں اللہ سے دعا کروں اور وہ تمہارا بخار دور کر دے۔ اور اگر تم چاہو تو بخار کو رہنے دو اور تم لوگوں کے باقی تمام گناہ معاف ہو جائیں۔ انھوں نے کہا: ضرور یا رسول اللہ! آپ بخار کو رہنے دیں۔1 حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں کہ بخارنے حضورﷺ کی خدمت میں آکر کہا: یا رسول اللہ! مجھے آپ اپنے ان صحابہ کے پاس بھیج دیں جو آپ کو سب سے زیادہ محبوب ہوں۔ حضورﷺ نے فرمایا: انصار کے پاس چلے جاؤ۔ چناںچہ بخار ان کے پاس چلا گیا اور سب کو بخار آنے لگا جس کی وجہ سے وہ سب گر گئے۔ انصار نے حضورﷺ کی خدمت میں آکر عرض کیا: