حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں نے عرض کیا: اے امیرالمؤمنین! کیا بات ہے؟ آپ نے فرمایا: یہ اونٹ کیسے ہیں؟ میں نے عرض کیا: میں نے یہ اونٹ خریدے تھے اور بیت المال کی چراگاہ میںچر نے کے لیے بھیجے تھے (اب میں ان کو بازار لے آیا ہوں) تاکہ میں دوسرے مسلمانوں کی طرح انھیں بیچ کر نفع حاصل کروں۔ حضرت عمر نے فرمایا: ہاں، بیت المال کی چراگا ہ میں! لوگ ایک دوسرے کو کہتے ہوں گے: امیر المؤمنین کے بیٹے کے اونٹوں کو چرا ؤ! اور امیر المؤمنین کے بیٹے کے اونٹوں کو پانی پلاؤ! (میرا بیٹا ہونے کی وجہ سے تمہارے اونٹوں کی زیادہ رعایت کی ہوگی۔ اس لیے) اے عبد اللہ بن عمر! ان اونٹوں کو بیچو اور تم نے جتنی رقم میں خریدے تھے وہ تو تم لے لو اور باقی زائد رقم مسلمانوں کے بیت المال میں جمع کرادو۔1 حضرت محمد بن سیرین ؓ کہتے ہیں: حضرت عمر ؓ کے سسرال والوں میں سے ایک صاحب آئے اور انھوں نے حضرت عمر سے اشارہ کنایہ میں یہ بات کہی کہ حضرت عمر اُن کو بیت المال میں سے کچھ دے دیں۔ تو حضرت عمر نے انھیں ڈانٹ دیا اور فرمایا: تم چاہتے ہو کہ میں اللہ کے سامنے خائن بادشاہ بن کر پیش ہوں؟ اور اس کے بعد انھیں اپنے ذاتی مال میں سے دس ہزار در ہم دیے۔2 حضرت عنترہ ؓ کہتے ہیں: میں (کوفہ کے محلہ) خورنق میں حضرت علی بن ابی طالب ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ نے ایک پرانی چادر اوڑھ رکھی تھی اور آپ سردی کی وجہ سے کانپ رہے تھے۔ میں نے عرض کیا: اے امیر المؤمنین! اللہ تعالیٰ نے (بیت المال کے) اس مال میں آپ کا اور آپ کے اہل وعیال کا بھی حصہ رکھا ہے، (پھر بھی آپ کے پاس سردی سے بچنے کا کوئی انتظام نہیں ہے) اور آپ سردی سے کانپ رہے ہیں۔ تو انھوں نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں تمہارے مال میں سے کچھ نہیں لینا چاہتا ہوں اور یہ پرانی چادر بھی وہ ہے جو میں اپنے گھر مدینہ منوّرہ سے لایا تھا۔3 …٭ ٭ ٭…مال واپس کر نا حضور ﷺ کا اس مال کو قبول نہ کرنا جو آپ کو پیش کیا گیا حضرت ابنِ عباس ؓ فر ماتے ہیں: ایک مرتبہ اللہ تعالیٰ نے ایک فر شتہ اپنے نبی ﷺ کی خدمت میں بھیجا۔ اس فر شتے کے ساتھ حضرت جبر ائیل ؑ بھی تھے۔ اس فر شتے نے حضورﷺ کی خدمت میںعر ض کیا: اللہ تعالیٰ آپ کو دو باتوں میں اختیار دے رہے ہیں چاہے آپ بندگی والی نبوّت اختیار فر مائیں، چاہے بادشاہت والی۔ حضورﷺ حضرت جبرائیل ؑ کی طرف اس طرح متوجہ ہوئے گویا کہ آپ ان سے مشورہ لے رہے ہیں، تو انھوں نے تواضع اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔