حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بینائی کے چلے جانے پر صبر کرنا نبی کریم ﷺ کے صحابہ ؓ کا بینائی کے چلے جانے پر صبر کرنا حضرت زید بن اَرقمؓ فرماتے ہیں کہ میری آنکھیں دکھنے آگئیں۔ حضورﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے تو آپ نے فرمایا: اے زید! اگر تمہاری آنکھیں ایسے ہی دکھتی رہیں اور ٹھیک نہ ہوئیں تو تم کیا کرو گے؟ میں نے کہا: صبر کروں گا اور اللہ سے ثواب کی اُمید رکھوں گا۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اگر تمہاری آنکھیں یوں ہی دکھتی رہیں اور تم نے صبر کیا اور ثواب کی امید رکھی تو تمھیں اس کے بدلہ میںجنت ملے گی۔1 حضرت انس ؓ فرماتے ہیںکہ حضرت زید بن ارقمؓ کی آنکھیں دکھنے آگئیں۔ میں حضور ﷺ کے ساتھ ان کی عیادت کرنے گیا۔ حضورﷺ نے ان سے فرمایا: اے زید! تمہاری آنکھوں کو جو تکلیف ہے اگر تم اس پر صبر کرو گے اور اس پر اللہ سے ثواب کی امید رکھو گے تو تم اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملو گے کہ تمہارے اوپر کوئی گناہ نہ ہوگا۔2 حضرت زید بن اَرقمؓ فرماتے ہیں کہ میں بیمار تھا اس وجہ سے نبی کریم ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے۔ حضورﷺ نے فرمایا: تمہاری اس بیماری سے تو کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن تمہارا اس وقت کیا حال ہوگا جب تم میرے بعد زندہ رہو گے اور نابینا ہو جاؤ گے؟ میں نے کہا کہ میں صبر کروں گا اور اللہ سے ثواب کی اُمید رکھوں گا۔ حضورﷺ نے فرمایا: پھر تم تو بغیر حساب کے جنت میں داخل ہو جاؤ گے۔ چناںچہ حضرت زید حضورﷺ کے انتقال کے بعد واقعی نابینا ہوگئے۔3 طبرانی کی روایت میں یہ مضمون بھی ہے کہ حضور ﷺ کی وفات کے بعد حضرت زیدؓ نابینا ہوگئے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے ان کی نگاہ کی روشنی واپس فرما دی، پھر حضرت زید کا انتقال ہوا۔ اللہ ان پر رحمت نزل فرمائے!1 حضرت قاسم بن محمد ؓکہتے ہیں کہ حضرت محمد ﷺ کے ایک صحابی کی بینائی چلی گئی۔ لوگ ان کی عیادت کے لیے آئے تو انھوں نے فرمایا: مجھے آنکھوں کی اس لیے ضرورت تھی تاکہ میں ان سے حضورﷺ کی زیارت کروں، جب حضورﷺ ہی تشریف لے گئے تو اب اللہ کی قسم! مجھے اس سے بالکل خوشی نہیں ہوگی کہ میری آنکھوں کی یہ تکلیف (یمن کے شہر) تبالہ کے کسی ہرن کو ہو جائے۔2اولاد و اقارب اور دوستوں کی موت پر صبر سیدنا حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کا صبر