حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ سفر میں چل رہے تھے۔ ایک حُدِی خواں (حُدِیْ ان اَشعار کو کہا جاتا ہے جنھیں پڑھنے سے اُونٹ تیز چلنے لگتے ہیں) حضور ﷺ کی ازواجِ مطہّراتؓ کے اونٹوں کو حُدِی پڑھ کر آگے سے چلا رہا تھا اور یہ ازواجِ مطہّرات حضورﷺ سے آگے جا رہی تھیں۔ حضورﷺ نے (حُدِی خواںکو) فرمایا: اے اَنْجشہ! تیرا بھلا ہو، ان کانچ کی شیشیوں کے ساتھ نرمی کرو (اونٹوں کو زیادہ تیز نہ چلاؤ)۔2 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ اپنی بعض بیویوں کے پاس آئے۔ ان ازواجِ مطہّراتؓ کے ساتھ حضرت اُمّ سلیم ؓ بھی تھیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: اے اَنْجشہ! ان شیشیوں کو آہستہ لے کر چلو (اونٹ زیادہ حُدِی سن کر مستی میں آگئے تو یہ عورتیں گر جائیں گی یا حدی کے اشعار سے ان کے دل چکنا چور ہو جائیں گے)۔ حضرت ابو قلابہ کہتے ہیں: حضور ﷺ نے ایسی بات ارشاد فرمائی ہے اگر تم میں سے کوئی یہ بات کہتا تو تم اسے عیب کی بات سمجھتے اور وہ بات یہ ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا: ان شیشیوں کو آہستہ لے کر چلو۔3 حضرت حسن ؓ فرماتے ہیں: ایک بوڑھی عورت نے حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ دعا فرمائیںکہ اللہ مجھے جنت میں داخل کر دے۔ آپ نے فرمایا: اے اُمّ فلاں! جنت میں کوئی بوڑھی عورت نہیں جائے گی۔ وہ عورت روتے ہوئے واپس جانے لگی تو آپ نے فرمایا: اسے بتا دو کہ وہ جنت میں بڑھاپے کی حالت میں داخل نہیں ہوگی (بلکہ جوان کنواری بن کر جنت میں جائے گی) کیوںکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {اِنَّا اَنْشَاْنٰھُنَّ اِنْشَآئً o فَجَعَلْنٰھُنَّ اَبْکَارًا o}1 ہم نے (وہاں کی) ان عورتوں کو خاص طور پر بنایا ہے یعنی ہم نے ان کو ایسا بنایا کہ وہ کنواریاں ہیں۔2حضور ﷺ کے صحابہؓ کا مزاح و دل لگی حضرت عوف بن مالک اشجعیؓ فرماتے ہیں کہ میں غزوۂ تبوک میں حضورﷺکی خدمت میں حاضر ہوا، آپ چمڑے کے ایک چھوٹے خیمے میں تشریف فرما تھے۔ میں نے آپ کو سلام کیا آپ نے سلام کا جواب دیا اور فرمایا: اندر آجاؤ۔ میں نے عرض کیا: کیا سارا ہی آجاؤں؟ حضورﷺ نے فرمایا: سارے ہی آجاؤ۔ چناںچہ میں اندر چلا گیا۔ حضرت ولید بن عثمان بن ابوالعالیہ فرماتے ہیں کہ حضرت عوف نے جو یہ کہا کہ کیا میں سارا ہی آجاؤں؟ یہ خیمے کے چھوٹے ہونے کی وجہ سے کہا تھا۔3 حضرت ابنِ ابی مُلَیکہ ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہؓ نے حضورﷺ سے کوئی مزاح کی بات کی تو حضرت عائشہ کی والدہ نے کہا: یا رسول اللہ! اس قبیلہ کی بعض مذاق کی باتیں قبیلہ کنانہ سے ہیں۔ حضورﷺ نے فرمایا: یہ خاندان ہمارے مذاق کا