حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
نے فرمایا کہ میں نے مغافیر نہیں کھائی البتہ شہد پیا ہے۔ ابراہیم بن موسیٰ ہشام سے نقل کرتے ہیں: اس آیت سے مراد حضورﷺ کا یہ فرمان ہے کہ میں آیندہ ہرگز شہد نہیں پیوں گا، میں نے قسم کھالی ہے۔ (اے حفصہ!) تم یہ بات کسی کو نہ بتانا۔ آیات کا ترجمہ : اے نبی! جس چیز کو اﷲنے آپ کے لیے حلال کیا ہے آپ (قسم کھا کر) اس کو (اپنے اوپر) کیوں حرام فرماتے ہیں؟ پھر وہ بھی اپنی بیبیوں کی خوش نودی حاصل کرنے کے لیے۔ اور اﷲتعالیٰ بخشنے والا، مہربان ہے۔ اﷲتعالیٰ نے تم لوگوں کے لیے تمہاری قسموں کا کھولنا (یعنی قسم توڑنے کے بعد اس کے کفارہ کا طریقہ) مقرر فرما دیا ہے، اور اﷲ تعالیٰ تمہارا کار سازہے، اور وہ بڑا جاننے والا اور بڑی حکمت والا ہے۔ اور جب کہ پیغمبر(ﷺ) نے اپنی کسی بیوی سے ایک بات چپکے سے فرمائی، پھر جب اس بی بی نے وہ بات (دوسری بی بی کو) بتلادی اور پیغمبر کو اﷲ تعالیٰ نے بذریعہ وحی اس کی خبر کر دی تو پیغمبر نے (اس ظاہر کر دینے والی بی بی کو) تھوڑی سی بات تو جتلا دی اور تھوڑی سی بات کو ٹال گئے۔ سو جب پیغمبر نے اس بی بی کو وہ بات جتلائی وہ کہنے لگی: آپ کو اس کی کس نے خبر کردی؟ آپ نے فرمایا: مجھ کو بڑے جاننے والے، خبر رکھنے والے (یعنی خدا) نے خبر کر دی۔ اے (پیغمبر کی) دونوں بیبیو! اگر تم اﷲ کے سامنے توبہ کر لو تو تمہارے دل مائل ہو رہے ہیں۔1 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ حضورﷺ کو حلوا اور شہد پسند تھا۔ جب عصر پڑھ کر آتے تو اپنی بیویوں کے ہاں جاتے اور پہلے کسی ایک کے پاس چلے جاتے۔ چناںچہ ایک دن آپ حضرت حفصہ بنتِ عمرؓ کے ہاں گئے اور روزانہ جتنا ان کے ہاں ٹھہرتے تھے اس سے زیادہ ٹھہر ے، اس پر مجھے غیرت آئی۔ میں نے اس کی وجہ معلوم کی تو کسی نے مجھے بتایا کہ حضرت حفصہ کی قوم کی ایک عورت نے انھیں شہد کی ایک کپّی ہدیہ میں دی تھی توحضرت حفصہ نے اس میں سے کچھ شہد حضورﷺ کو پلایا ہے (اس وجہ سے حضورﷺ کو وہاں دیر لگ گئی)۔ میں نے کہا: غور سے سنو! اﷲ کی قسم! ہم حضورﷺ کے لیے ضرور کوئی تدبیر کریں گی (تاکہ حضور ﷺ آیندہ حضرت حفصہؓ کے ہاں زیادہ دیر نہ لگایا کریں)۔ میں نے حضرت سودہ بنتِ زمعہؓ سے کہا کہ حضورﷺ آپ کے ہاں آئیں گے۔ حضورﷺ جب تشریف لائیں تو آپ ان سے کہیں کہ آپ نے مغافیر کھائی ہے۔ وہ فرمائیں گے: نہیں۔ تو آپ ان سے کہیں: تو یہ بو کیسی ہے جو مجھے محسوس ہو رہی ہے؟ حضورﷺ نے فرمائیںگے: مجھے حفصہ نے شہد پلایا ہے، تو آپ کہہ دینا کہ اس شہد کی مکھی نے عُرفُط درخت سے رس چوسا ہوگا (جس کی وجہ سے مغافیر والی بو شہد میں آگئی ہوگی)۔ میں بھی حضورﷺ کو یہی بات کہوں گی۔ اے صفیہ! تم بھی حضورﷺ کو یہی بات کہنا۔ حضرت سودہ کہتی ہیں: اﷲ کی قسم! (اے عائشہ!) تمہاری بات ختم ہوئی ہی تھی کہ اتنے میں حضور ﷺ میرے دروازے پر تشریف لے آئے تو تمہارے ڈر کی وجہ سے میں حضورﷺ کو تمہاری بات اونچی آواز سے وہیں دروازے پر