حیاۃ الصحابہ اردو جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کیا تم شادی نہیں کرتے؟ میں نے کہا: یا رسول اﷲ! اﷲ کی قسم! نہ میں شادی کرنا چاہتا ہوں، اور نہ بیوی کو دینے کے لیے میرے پاس کچھ ہے، اور نہ مجھے کوئی ایسی چیز پسند ہے کہ جس میں لگ کر مجھے آپ کو چھوڑنا پڑے۔ یہ سن کر حضورﷺ نے مجھ سے اِعراض فرما لیا۔ پھر حضورﷺ نے مجھ سے دوبارہ فرمایا: اے ربیعہ! کیا تم شادی نہیں کرتے؟ میں نے کہا: نہ میں شادی کرنا چاہتا ہوں، اور نہ بیوی کو دینے کے لیے میرے پاس کچھ ہے، اور نہ مجھے کوئی ایسی چیز پسند ہے جس میں لگ کر مجھے آپ کو چھوڑنا پڑے۔ یہ سن کر حضورﷺ نے مجھ سے پھر اعراض فرما لیا۔ پھر میں نے دل میں سوچا کہ اﷲ کی قسم! رسول اﷲﷺ میری دنیا اور آخرت کی مصلحت کو مجھ سے زیادہ جانتے ہیں۔ اﷲ کی قسم! اگر اس دفعہ حضورﷺ نے فرمایا: کیا تم شادی نہیں کرتے؟ تو میں کہوں گا: ہاں! کرتا ہوں۔ یا رسول اﷲ! آپ جو ارشاد فرمائیں۔ چناںچہ حضورﷺ نے مجھ سے فرمایا: اے ربیعہ!کیا تم شادی نہیں کرتے؟ میں نے کہا: جی ضرور۔ یا رسول اﷲ! آپ جو ارشاد فرمائیں۔ آپ نے فرمایا: آلِ فلاں کے پاس چلے جائو اورانصار کے ایک قبیلہ کا نام لیا جو کبھی کبھی حضورﷺ کی خدمت میں آیا کرتے تھے، اور فرمایا: جا کران سے کہو کہ رسول اﷲ نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔ حضور فرما رہے ہیں کہ میری شادی اپنی فلاں عورت سے کر دو۔ چناںچہ میںنے جا کر ان لوگوں سے کہا کہ مجھے رسول اﷲﷺ نے تمہارے پاس بھیجا ہے، حضورﷺ فرما رہے ہیںکہ میری شادی فلاں عورت سے کر دو۔ ان لوگوں نے کہا: خوش آمدید ہو اﷲ کے رسولﷺ کو اور اﷲ کے رسول کے قاصد کو! اﷲ کی قسم! اﷲ کے رسول کا قاصد اپنی ضرورت پوری کر کے ہی واپس جائے گا۔ چناںچہ انھوں نے میری شادی کر دی اور میرے ساتھ بڑی مہربانی اور شفقت کا معاملہ کیا اور مجھ سے کوئی گواہ بھی نہیں مانگا۔ وہاں سے میں حضورﷺ کی خدمت میں بڑا پریشان واپس آیا اور عرض کیا: یا رسول اﷲ! میں ایسے لوگوں کے پاس گیا جو بڑے سخی اور با اخلاق ہیں، انھوں نے میری شادی کر دی اور مجھ سے بڑی شفقت اور مہر بانی کا معاملہ کیا اور مجھ سے گواہ بھی نہیں مانگے، لیکن اب میرے پاس مہر دینے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ حضورﷺ نے فرمایا: اے بریدہ اسلمی! اس کے لیے کھجور کی گٹھلی کے برابر سونا جمع کرو۔ چناںچہ انھوں نے گٹھلی کے برابر سونا جمع کیا۔ وہ سونا لے کر میں حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ حضورﷺ نے فرمایا: یہ سونا ان کے پاس لے جائو اور ان سے کہو کہ یہ اس عورت کا مہر ہے۔ چناںچہ میں نے ان لوگوں کو جاکر کہا: یہ اس عورت کا مہر ہے۔ انھوں نے اسے قبول کر لیا اور بڑے خوش ہوئے اور کہا: یہ تو بہت زیادہ ہے اور بڑا پاکیزہ ہے۔ میں پھر پریشان ہو کر حضورﷺ کی خدمت میں واپس آیا۔ حضورﷺ نے فرمایا:اے ربیعہ!کیابات ہے؟تم پریشان کیوںہو؟ میں نے کہا: یا رسول اﷲ! ان لوگوں سے